• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پی ایف ایف نارملائزیشن کمیٹی تشکیل کے ایک روز بعد ہی شکوک و شبہات کا شکار ہوگئی۔ فیفا کی جانب سے کمیٹی کے اعلان کے اگلے دن اعتراضات سامنے آگئے ہیں۔

کمیٹی کی تشکیل پر سندھ فٹ بال کے صدر اور ساف فٹ بال کے نائب صدر سید خادم علی شاہ اور پی ایف ایف کے کانگریس رکن اعجاز الحق نے اعتراضات اٹھا دیئے۔

واضح رہے کہ فیفا کی جانب سے گذشتہ روز پاکستان میں فٹ بال کے مسائل کے حل کے لئے 5 رکنی نارملائزیشن کمیٹی کا اعلان کیا گیا تھا اور اس کے اگلے روز ہی سید خادم علی شاہ کا کہنا ہے کہ فیفا کی جانب سے حمزہ خان کی بحیثیت چیئرمین اور کرنل (ر) مجاہد ترین کی بحیثیت ممبر کمیٹی تعیناتی پر سخت مایوسی ہوئی۔

حمزہ خان کو متنازع قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ کراچی یونائیٹڈ ایف سی کے سابق کوچ اور کلب کے چیف طحہٰ علی زئی کے انتہائی قریبی اور دیرینہ ساتھی ہیں جبکہ طحہٰ علی زئی اشفاق گروپ کی جانب سے وکیل کی حیثیت سے عدالتوں میں حاضر ہوتے رہے ہیں۔ مزید یہ کہ گزشتہ جون میں فیفا اور اے ایف سی کے مشترکہ فیکٹ فائنڈنگ مشن کے پاکستان کے دورے کے موقع پر طحہٰ علی زئی نے اشفاق گروپ کی نمائندگی کی تھی۔

کمیٹی کے رکن کرنل (ر) مجاہد ترین کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ ان کو کیسے کمیٹی کا رکن بنایا جا سکتا ہے جبکہ وہ پہلے دن سے اشفاق گروپ کا عملی حصہ رہے ہیں اور پی ایف ایف ہیڈ کوارٹرز پر جون 2015ء میں ہونے والے حملے کے وقت وہ پیش پیش رہے۔

سید خادم علی شاہ نے فیفا کی نارملائزیشن کمیٹی کی بابت جاری کئے گئے قوانین کا حوالہ دیا جن کے مطابق کوئی بھی ایسا شخص جس کا پی ایف ایف کے حالیہ تنازعات سے کوئی تعلق رہا ہو کمیٹی کا حصہ نہیں بن سکتا نہ ہی ایسا شخص جس کا دونوں فریقین میں سے کسی کے ساتھ خاندانی یا کوئی عملی تعلق رہا ہو، اس لحاظ سے فیفا اور اے ایف سی اپنے ہی قوانین کے خلاف کام کیا ہے۔

پی ایف ایف کانگریس کے رکن اعجاز الحق نے بھی اس معاملہ پر اپنی آواز بلند کرتے ہوئے کہا ہے کہ کمیٹی میں ایسے متنازع اراکین کی تعیناتی کے بہت برے اثرات مرتب ہونگے اور معاملات سلجھنے کی بجائے اور الجھن کا شکار ہو جائیں گے جو پاکستان میں فٹ بال کی مکمل تباہی کا سبب بنیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مجھے ڈر ہے کہ اس عمل سے فیفا، اے ایف سی اور پی ایف ایف کی گزشتہ پانچ سال کی تمام محنت ضائع ہو جائے گی۔

خادم علی شاہ اور اعجازالحق نے مطالبہ کیا ہے کہ حمزہ خان اور کرنل (ر) مجاہد ترین کو فوری طور پر نارملائزیشن کمیٹی سے ہٹایا جائے اور ان کی جگہ غیر متنازع اور نیوٹرل ممبران کو تعینات کیا جائے جن کا فریقین میں سے کسی کی جانب جھکاؤ نہ ہو۔

تازہ ترین