• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حملے سعودی تنصیبات پر نہیں عالمی معیشت پر کئے گئے، شاہ سلمان

سعودی فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کہا ہے کہ حملے صرف سعودی تنصیبات پر نہیں بلکہ عالمی معیشت پر کئے گئے۔

سعودی کابینہ کے اجلاس سے خطاب میں شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کہا کہ سعودی عرب اپنی تنصیبات پر ہونے والے بزدلانہ حملوں سے نمٹنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سعودی تنصیبات پر حملے میں عالمی تیل سپلائی کو نشانہ بنایا گیا، یہ حملے صرف سعودی تنصیبات پر نہیں بلکہ عالمی معیشت پر بھی کیے گئے۔

سعودی کابینہ نے کہا کہ ایسے ناقابل قبول اور اشتعال انگیز حملے بین الاقوامی امن و سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔

سعودی کابینہ نے مزید کہا کہ عالمی برادری ایسے حملوں کی روک تھام کے لیے سخت اقدامات کرے۔

کابینہ اجلاس کے بعد جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ کابینہ نے آرامکو تیل تنصیبات پر حملے کے بعد کی صورتحال پر غور کیا۔

سعودی کابینہ نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ ان حملوں کا مقابلہ کریں چاہے یہ کہیں سے بھی کیے گئے ہوں۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ تیل تنصیبات پر بزدلانہ حملے سعودی عرب کی اہم تنصیبات پر حملوں کے سلسلے کی کڑی ہے، اس حملے نے آزادانہ جہاز رانی اور عالمی معاشی نمو کے استحکام کو خطرے سے دوچار کردیا ہے۔

14 ستمبر 2019 کو سعودی عرب کی عبقیق اور خریص میں واقع دو بڑی آئل فیلڈز پر ڈرون حملے کیے گئے تھے۔

ان حملوں کے بعد مشرق وسطیٰ میں سخت کشیدگی پائی جاتی ہے اور ساتھ ہی تیل کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوگیا ہے۔

امریکا نے براہ راست ان حملوں کا ذمہ دار ایران کو ٹھہرایا ہے تاہم ایران نے اِن الزامات کی تردید کی ہے۔

امریکی صدر ٹرمپ نے بھی دھمکی آمیز لہجے میں کہا کہ سعودی عرب کی آئل تنصیبات پر حملہ کیا گیا، یقین کرنے کی وجہ ہے کہ ہم مجرم کو جانتے ہیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم نشانہ اور ہتھیار بند ہیں لیکن یہ تصدیق پر منحصر ہے، سعودی عرب کا انتظار کررہے ہیں کہ وہ کسے اس حملے کا مجرم سمجھتے ہیں اور کن شرائط پر ہمیں آگے بڑھنا ہے۔

تازہ ترین