• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عائشہ عُمر کو پاکستان کی نمائندگی مہنگی پڑگئی

اداکارہ عائشہ عُمر کو بین الاقوامی فیسٹیول میں پاکستان کی نمائندگی کرنا مہنگی پڑگئی۔

گزشتہ روز اداکارہ عائشہ عُمر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر اپنی تصویر شیئر کی جس میں وہ بین الاقوامی فیسٹیول میں پاکستان کی نمائندگی کرتی نظر آرہی ہیں، اُنہوں نے تصویر میں جو لباس زیب تن کیا ہوا ہے اُس میں اُنہوں نے ’رلّی‘ کی چولی پہنی ہوئی ہے اور ساتھ میں ’جناح کیپ‘ پہنی ہوئی، تصویر میں اداکارہ سائیکل پر بیٹھی ہوئی ہیں اور پاکستان کا جھنڈا بھی لگایا ہوا ہے۔


عائشہ عُمر نے اپنی یہ تصویر شیئر کرتے ہوئے کیپشن میں لکھا کہ ’میں، میراجھنڈا اور میری سائیکل، رلّی پرنٹ کی چولی اور جناح کی ٹوپی نے فیسٹیول میں آئے ہوئے لوگوں کو بےحد مُتاثر کیا اور ہر ایک نے رُک کر مجھ سے پوچھا کہ آپ کون سے ملک سے ہو؟‘

اُنہوں نے لکھا کہ’اُس شام میں ایک انتہائی فخرِ پاکستانی تھی اور مجھے خود پر بہت فخر ہورہا تھا، وہاں کے لوگوں نے میرے منفرد لباس کو بےحد پسند کیا۔‘

اُنہوں نے کہا کہ ’بہت سارا پیار میرے ساتھی آرٹسٹ کے لیے جنہوں نے اِس لباس کو ڈیزائن کرنے میں میری مدد کی۔‘

بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی نمائندگی میں اِ س طرح کے غیر اخلاقی لباس نے عائشہ عُمر کے مداحوں کو اُن پر تنقید کرنے پر مجبور کردیا ہے، سوشل میڈیا صارفین تصویر پر کمنٹ کرکے اپنے غصے کا اظہار کر رہے ہیں۔

سویرا احمد نامی صارف نے عائشہ عُمر کی تصویر پر کمنٹ کیا کہ’کوئی اِس کو سیدھا راستہ دِکھاؤ۔‘

شیریں اعوان نامی صارف نے لکھا کہ ’یہ پاکستان کا اسٹائل نہیں ہے۔‘

جب کہ عمّارہ سعید نامی صارف نے طنزیہ انداز میں لکھا کہ ’عائشہ عُمر کا لباس اس قدر اخلاقی ہے کہ جھنڈا بھی شرما رہا ہے۔‘

ارسلان خالد نے لکھا کہ’پاکستان کا جھنڈا لگا کر فیشن بین الاقوامی کرتے ہیں، یہ عجیب چیز ہے۔‘

سدرہ متین نے لکھا کہ’یہ ہماری ثقافت نہیں ہے۔‘

ایک صارف نے لکھا کہ ’میں اُلجھن میں ہوں کہ یہ کس طرح سے پاکستان کی نمائندگی کرنے کی کوشش کررہی ہے؟ شاید پینڈو حولدار کی؟‘

عتیق الرحمٰن نامی صارف نے لکھا کہ ’یہ کون سے پاکستان کا کلچر ہے، معافی دے دو یار، جسم دِکھا کر شہرت حاصل کرنے کا ٹرینڈ شروع ہوگیا ہے، کچھ بولو تو کہتے ہیں کہ ’ہم آزاد ہیں‘، لعنت ہے ایسی آزادی پر۔‘

ایک سوشل میڈیا صارف نے لکھا کہ ’جس تصویر پر عائشہ عُمر کو تنقید کا نشنہ بننا ہوتا ہے یہ اُس تصویر کا کمنٹ سیکشن ہی بلاک کردیتی ہے۔‘

واضح رہے کہ عائشہ عُمر نے اپنی اِس پوسٹ کا کمنٹ سیکشن بلاک کیا ہوا ہے تاکہ لوگ اُن پر تنقید نہ کریں کیونکہ اُن کو معلوم تھا کہ پاکستان کی اِس طرح سے نمائندگی سے اُن کے مداح اُن پر ضرور تنقید کریں گے لیکن سوشل میڈیا کے دیگر سماجی اکاؤنٹز پر تصویر وائرل ہوئی تو سوشل میڈیا صارفین نے وہاں کمنٹ کرکے اپنے غُصے کا اظہار کیا۔

تازہ ترین