• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قومی ٹیم کے آل راؤنڈر محمد حفیظ کے مستقبل پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے آیا وہ ٹیم میں پھر جگہ بنانے میں کامیاب ہو پائیں گے یا نہیں اس کا فیصلہ تو آنے والا وقت ہی کریگا۔ فی الحال ایسے کوئی آثار نظر نہیں آرہے کہ انہیں ٹیم میں شامل کیا جائے۔

حال ہی میں پاکستان کرکٹ بورڈ نے سری لنکا کے خلاف سیریز کے لیے 16 رکنی ٹیم کا اعلان کیا ہے جس میں محمد حفیظ پر بالکل بھی توجہ نہیں دی گئی، حفیظ کے بارے میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر اور ہیڈ کوچ مصباح الحق کا کہنا تھا کہ محمد حفیظ اور شعیب ملک نے ٹی ٹوئنٹی میں اچھی کارکردگی دکھائی ہے ،دونوں پلان کا حصہ ہیں کسی بھی کھلاڑی کو مکمل نظر انداز نہیں کیا گیا ہے۔

مصباح الحق نے مزید کہا کہ محمد حفیظ سیریز کے لیے دستیاب نہیں تھے اور اسی وجہ سے ہم نے افتخار احمد کو ٹیم کا حصہ بنایا ہے کیونکہ وہ آف اسپن بولنگ کی اضافی خوبی کے حامل ہیں۔

بظاہر مصباح الحق کے اس بیان سے ایسا لگ رہا ہے کہ محمد حفیظ کی عدم دستیابی کے باعث انہیں ٹیم میں شامل نہیں کیا گیا مگر یہاں یہ سوال پیدا ہورہاہے کہ انہیں پاکستان کرکٹ بورڈ نے اس سال سینٹرل کنٹریکٹ کیوں نہیں دیا اور قومی ٹیم کے کیمپ میں بھی شامل نہیں کیا۔

چیف سلیکٹر اور ہیڈ کوچ مصباح الحق کے بیان میں کتنی صداقت ہے اس کا جواب وقت ہی دیگا مگر پی سی بی کے رویے سے صاف ظاہر ہورہا کہ مستقبل میں حفیظ کو ٹیم میں شامل نہیں کیا جائےگا۔

2003 میں اپنے ون ڈے کیریئر کا آغاز کرنے والے محمد حفیظ کی حالیہ کارکردگی متاثر کن نہیں رہی، انہوں نے ورلڈ کپ کے 8 میچز میں 253 رنز بنائے تھے جس میں ایک نصف سنچری شامل تھی۔

حفیظ نے آخری مرتبہ 2015 میں سنچری بنائی تھی۔بولنگ میں بھی وہ کوئی خاص کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کرسکے، وجہ یہ بتائی جارہی ہے کہ بار بار ان کا بولنگ ایکشن رپورٹ ہوتارہا۔

قومی ٹیم کے سابق کوچ مکی آرتھر نے بھی یہ واضح کیا تھا کہ محمد حفیظ کا مستقبل ان کی بولنگ سے جڑا ہوا ہے ،اگر وہ بولنگ نہیں کرتے تو ان کی ٹیم میں جگہ بنانا انتہائی مشکل ہو گا۔

محمد حفیظ کا بولنگ ایکشن


گزشتہ تین سال میں ان کا بولنگ ایکشن کئی بار رپورٹ ہوا۔ جس پر انہیں پابندی کا سامنا بھی کرنا پڑا تھا۔ ان کو ٹیم میں شامل نہیں کرنے کی وجہ ان کی بولنگ کارکردگی بھی ہو سکتی ہے، لیکن فی لحال ایسی کوئی وجہ سامنے نہیں آئی کہ انہیں ٹیم میں شامل کیوں نہیں کیا گیا۔

پاکستان کے موجودہ بولنگ کوچ اور سابق بولر وقار یونس نے ورلڈ کپ کے بعد محمد حفیظ کو ریٹائر ہونے کا مشورہ دیا تھا۔ وقار یونس نے کہا تھا کہ ہر کرکٹر کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق حاصل ہے لیکن میرا خیال ہے اب محمد حفیظ کو کرکٹ سے ریٹائر ہوجانا چاہیے۔

دوسری جانب حفیظ نے کوچ سمیت اعلیٰ حکام پر واضح کردیا ہےکہ وہ مکمل فٹ اور اپنی کارکردگی سے مطمئن ہیں، اس لیے ملک کی مزید نمائندگی کرنا چاہتے ہیں۔

2016 میں اپنا آخری میچ کھیلنے والے شاہد آفریدی اور بورڈ کے درمیان فیئرویل میچ کے حوالے سے کافی عرصے سے تنازع چل رہا تھا۔ سابق کپتان کے اصرار کے باوجود انہیں الوداعی میچ نہیں دیا گیا۔

بعدازاں پی سی بی کی جانب سے انہیں فیئرویل میچ کھلانے کا عندیہ دیا گیا تھا مگر بوم بوم نے الوداعی میچ (فیئرویل) کی پیشکش ٹھکرا دی تھی، توکیا اس بار بھی ایسا ہی کچھ ہونے والا ہے؟اور شاید اس بار ماضی کو دہرانے والے محمد حفیظ ہوں۔۔۔۔

تازہ ترین