• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

مقبوضہ کشمیر: کرفیو کا 66 واں دن، معیشت کو 1 ارب ڈالر کا نقصان

مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اور پابندیاں چھیاسٹویں روز بھی برقرار ہیں، کشمیریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، کاروباری سرگرمیاں بھی جمود کا شکار ہیں۔

برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق 2 ماہ میں مقبوضہ وادی میں مقامی معیشت کو ایک ارب ڈالر سے زائد کا نقصان پہنچ چکا ہے، ہزاروں لوگ بیروزگار ہو گئے ہیں۔

مقبوضہ کشمیر: کرفیو کا 66 واں دن،


رپورٹ کے مطابق سیاحت ہو یا قالین بافی سب متاثر ہوئے ہیں، ہزاروں نوکریاں ختم ہو گئیں، لوگ بیروز گار ہوگئے ہیں۔

قالینوں کی صنعت میں 50 ہزار سے زیادہ نوکریاں ختم ہو گئیں، سیب کی فصل اب تک نہ اتاری جا سکی، دکانیں بند ہیں، مرکزی منڈی خالی پڑی ہے۔

کشمیری تاجر وں کا کہنا ہے کہ قالینوں کی صنعت میں 50 ہزار سے زیادہ نوکریاں ختم ہو چکی ہیں، مواصلاتی رابطے منقطع ہونے سے ملازمین سے رابطے نہیں کر سکتے۔

کشمیر کے جنوبی حصے کے مشہور سیب ابھی تک درختوں پر لٹک رہے ہیں، دکانیں، کولڈ اسٹور بند ہیں اور مرکزی منڈی خالی پڑی ہے۔

یہ بھی پڑھیئے: مقبوضہ کشمیر، فائرنگ سے 2 نوجوان شہید

مقبوضہ کشمیر کی معیشت کا 12 سے 15 فیصد حصہ سمجھے جانے والے سیب کی آدھی سے زیادہ پیداوار درختوں سے اتاری ہی نہیں گئی ہے۔

انٹر نیٹ کی بندش سے آن لائن کاروباری سرگرمیاں بھی متاثر ہوگئی ہیں، گھر بیٹھے کاروبار کرنے والوں کو آرڈر لینے میں پریشانی کا سامنا ہے، لوگوں کا روزگار چھِن گیا ہے۔

مقبوضہ وادی میں لاک ڈاؤن 66 ویں روز میں دا خل ہو گیا، برطانوی نشریاتی ادارے کا کہنا ہے کہ معیشت کو یہ ایک ارب ڈالر کا نقصان 5 اگست سے اب تک ہوا ہے۔

تازہ ترین
تازہ ترین