• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’نارویجن پارلیمنٹ میں آئندہ ہفتے مسئلہ کشمیر پر بات ہوگی‘

ناروے میں کشمیر پارلیمٹرین گروپ کے چیئرمین اور کرسچن ڈیموکریٹ پارٹی ناروے کے رہنما کنوت اریلد ھاریدے مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال کو آئندہ ہفتے قومی نارویجن پارلیمنٹ میں اُٹھائیں گے۔

یہ بات کشمیر سکینڈے نیوین کونسل کے سربراہ اور کرسچن ڈیموکریٹ پارٹی کے خصوصی مشیر کشمیری نژاد نارویجن سیاستدان سردار علی شاہنواز خان نے روزنامہ جنگ کو بتائی، انہوں نے بتایا کہ نارویجن پارلیمنٹ میں مسئلہ کشمیر پر بحث آئندہ بدھ کو متوقع ہے۔

یہ بھی پڑھیے: کشمیری دلیری سے بھارتی مظالم کا سامنا کر رہے ہیں

اس مباحثے کے دوران ناروے کی وزیر خارجہ اینے اریکسن سرودے پارلیمنٹ میں کشمیر گروپ کے چیئرمین کنوت اریلد ھاریدے کے طرف سے کشمیر پر اُٹھائے گئے سوال کا جواب دیں گی۔

واضح رہے کہ اگست کے اوائل میں جب سے بھارت نے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرکے مقبوضہ کشمیر کا محاصرہ شروع کردیا ہے، دیگر یورپی ملکوں کی طرح کشمیریوں اور پاکستانیوں کی طرف سے ناروے میں بھی مسئلہ کشمیر کو اُجاگر کرنے اور بھارتی مظالم بے نقاب کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔

ناروے میں کشمیریوں کی تنظیم کشمیر سکینڈے نیوین کونسل کے سربراہ سردار علی شاہنواز خان جو کشمیریوں کے ایک بین الاقوامی سفیر کی حیثیت سے ان کوششوں میں پیش پیش ہیں، اُن کا کہنا ہے کہ ہماری جدوجہد کا مقصد مظلوم کشمیریوں کی آواز بننا ہے۔

ان کی تنظیم نے گزشتہ دوماہ کے دوران ناروے میں مقیم پاکستانیوں کی متعدد تنظیموں کے تعاون سے بھارتی مظالم کے خلاف مظاہرے کیے اور اعلیٰ نارویجن حکام سے ملاقاتیں کرکے انہیں کشمیریوں پر مظالم سے آگاہ کیا۔

بقول اُن کے ہمارا مقصد یہ تھا کہ بھارتی ظلم و ستم کو زیادہ سے زیادہ بے نقاب کیا جاسکے اور خاص طور پر مقبوضہ کشمیر کا محاصرہ ختم کروانے کے لیے بھارت پر دباؤ ڈالا جاسکے۔

گزشتہ دو دہائیوں کے دوران ناروے کی پارلیمنٹ میں ۱۷ (سترہ) بار مسئلہ کشمیر پر بحث ہوچکی ہے اور اس کا سہرا سابق رکن نارویجن پارلیمنٹ لارش ریسے، کرسچن ڈیموکریپٹ پارٹی کے مشیر سردار علی شاہنواز خان اور کچھ دیگر کشمیر دوست نارویجن سیاستدانوں کے سر ہے۔

ان کے علاوہ ناروے میں مسئلہ کشمیر کو اُجاگر کرنے میں ان کشمیری اور پاکستانی شخصیات اور تنطیموں کی کاوشیں بھی قابل ذکر ہیں جو ایک طویل عرصے سے اس موضوع پر کام کررہی ہیں۔

گزشتہ دوماہ کے دوران ناروے کے دارالحکومت میں تین بڑے مظاہرے ہوئے جن میں ہزاروں لوگوں نے شریک ہوکر مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کی مذمت کی اور مقبوضہ کشمیر کے عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔

اس کے علاوہ سفارتی محاذ پر بھی ناروے میں پاکستان کے موجودہ سفیر ظہیر پرویز خان اور کمیونٹی ویلفیئر اتاشی خالد محمود گزشتہ اڑھائی ماہ سے کوشاں ہیں کہ نارویجن سیاسی حلقے مقبوضہ کشمیر کی گھمبیر صورتحال کی طرف متوجہ ہوسکیں۔

سفیر پاکستان نے گزشتہ ہفتے ناروے کی پارلیمنٹ کی خارجہ اور دفاعی اُمور کی چیئرپرسن انیکن ھوتفیلدت سے بھی ملاقات کی۔ ان کے علاوہ ناروے میں ایمنسٹی انٹرنیشنل کے سیکرٹری جنرل جان پیدر ایگنےایس اور ایمنسٹی کے سیاسی مشیر گیرالد کا دور فولکورد سے بھی ان کی ملاقاتیں بہت مفید رہیں۔ سفیر پاکستان نے ان شخصیات کو مقبوضہ کشمیر میں وسیع پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے آگاہ کیا۔

سفیر پاکستان ظہیر پرویز خان نے نمائندہ روزنامہ جنگ کو بتایا کہ پاکستان ہمہ وقت کوشاں ہے کہ کسی بھی طرح مظلوم کشمیریوں کا محاصرہ ختم ہو اور ان کی آواز سنی جائے تاکہ ان پر مظالم بند ہوں اور ان کا حق خودارادیت ان کو دیا جائے۔

سفیر پاکستان ظہیر پرویزخان نے چند روز قبل پاکستانی پس منظر رکھنے والے مقامی نارویجن حکومتوں کے نومنتخب اراکین کے اعزاز میں اوسلو میں سفارتخانہ کی طرف سے استقبالیہ کے دوران واضح الفاظ میں کہاکہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال بہت خراب ہے اور ہمارا فرض بنتا ہے کہ مقبوضہ کشمیرکے مظلوم لوگوں کی آواز کو دنیا تک پہنچائیں۔

یہ بھی پڑھیے: مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن کا 71 واں دن

حالیہ دنوں ناروے میں ایک نارویجن پاکستانی چیریٹی فیشن شو کے دوران بھی خطاب کرتے ہوئے ایمبسیڈر ظہیر پرویز خان نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بات کی۔ اس فشین شو میں کشمیرسکینڈے نیوین کونسل کے زیراہتمام کشمیری لباس میں ملبوس نارویجن کشمیری بچیوں نے کشمیری نغمے پیش کیے اور شو میں شریک دیگر ممالک کی خواتین نے بھی کشمیر کے نام سے مزئین لباس پہن کر مظلوم کشمیریوں سے یکجہتی کی۔

کشمیرسکینڈے نیوین کونسل ناروے کی سینئرعہدیدار نورین علی خان نے بتایاکہ اس فیشن شو کے دوران کشمیر کے مظلوم لوگوں کی آواز بھرپور طریقے سے اُٹھائی گئی ہے اور اس بات کا نارویجن حلقوں پر گہرا اثر پڑے گا۔

تازہ ترین