• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دور جدید میں ’گرین ہومز‘ کا رجحان زور پکڑتا جارہا ہے۔ گرین ہومز دراصل ان عمارتوں کو کہا جاتا ہے، جو ماحولیاتی تبدیلیوں کو پیش نظر رکھتے ہوئے تعمیر کی جاتی ہیں۔ گرین ہومز کی نقشہ سازی میں توانائی اور پانی کی بچت کو اہمیت دینے کے ساتھ بلڈنگ مٹیریل کے بہتر سے بہتر استعمال جیسے اصولوں کو سامنے رکھا جاتا ہے، جس کے سبب یہ گھر ماحول دوست ہونے کے ساتھ ساتھ بجٹ فرینڈلی بھی ہوتے ہیں۔ 

بجٹ فرینڈلی بنانے کے لیے ان گھروں میں سولر پینل یا جیو تھرمل سسٹم نصب کیے جاتے ہیں ،جس کے تحت سورج کی روشنی ان میں بآسانی داخل ہوجاتی ہے۔ دوسری جانب فطری خوبصورتی سے ڈھکا یہ منظر متاثر کن ماحول پیدا کرتا ہے۔

فوائد

گرین ہومز کنسٹرکشن کے تحت بننے والی عمارتیں ماحولیاتی، اقتصادی، صحت اور سماجی فوائد کی حامل ہوتی ہیں، جن میں سے کچھ نمایاں درج ذیل ہیں۔

٭گرین ہومز پائیدار (Sustainable) اور توانائی کے کم خرچ سے مطلوبہ نتائج حاصل کرنے والی عمارتیں ہوتی ہیں، جو ساز و سامان کے کم سے کم استعمال اور ضیاع کو یقینی بناتی ہیں۔

٭ان کی تعمیرکے دوران نصب کیے گئے سولر پینل، بجلی کے ماہانہ بلوں میں ہزاروں روپے کمی لاسکتے ہیں۔

٭ گرین ہومز کنسٹرکشن میں عام روایتی اصولوں پر تعمیر شدہ عمارتوں کے مقابلےمیں 13فیصد کم لاگت آتی ہے۔

٭ان عمارتوں کی تعمیر کے ذریعے کاربن فٹ پرنٹ کے اثرات میں کمی لائی جاسکتی ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق،گرین کنسٹرکشن عام عمارتوں کے مقابلے میں 33 فیصد کم کاربن ڈائی آکسائیڈ گیس خارج کرتی ہیں۔

٭کم بجلی کے استعمال کی وجہ سے ماحول پر منفی اثرات پیدا کرنے والے عوامل میں بھی کمی واقع ہوتی ہے۔ دوسری جانب یہ عمارتیں ماحولیاتی نظام کو فروغ دینے، ان کے تحفظ، ہوا اور پانی کی آمد و رفت کو بہتر بنانے، ٹھوس فضلہ کو کم کرنے اور قدرتی وسائل کو تحفظ فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔

گرین ہومز کنسٹرکشن آئیڈیاز

اگر آپ بھی گرین ہومز کنسٹرکشن سے متاثر ہیں اور خواہش رکھتے ہیں کہ ماحول سے موافق تعمیرات کی تو درج ذیل آئیڈیاز آپ کے لیے مددگار ثابت ہوسکتے ہیں ۔

محل وقوع

گرین ہومز کنسٹرکشن کے لیے محل و قوع (لوکیشن) عام عمارتوں کے مقابلےدگنی اہمیت کا حامل ہوتا ہے۔ چونکہ یہ عمارتیں مصنوعی روشنی کے مقابلے میں قدرتی روشنی کا زیادہ استعمال کرتی ہیں، لہٰذا ایسا گھر خریدنے سے گریز کریںجو ویسٹ اوپن نہ ہوکیونکہ ایسے گھر میں سورج کی روشنی کا حصول مشکل ہوجاتا ہے۔

گرین بلڈنگز کو ماحولیاتی طور پر حساس محل وقوع پر تعمیر کروانے سے گریز کیا جائے تاکہ زلزلوں اور سیلاب جیسی قدرتی آفتوں سے محفوظ رہا جائے۔ اس کے علاوہ ایک اور اہم چیز یہ کہ گرین ہوم کنسٹرکشن ان جگہوں پر کی جائے جہاں پبلک ٹرانسپورٹ اور سودا سلف لانے کی آسانی ہو، تاکہ آپ روزمرہ امور کےچھوٹے موٹے کاموں کے لیے گاڑی کے استعمال سے محفوظ رہیں ۔

مختصر ہی بہتر

ماحول دوست تکنیکس کے ساتھ تعمیر کیا گیا ایک چھوٹا سا گھر کسی بڑے لیکن عام روایتی اصولوں پر تعمیر کیے گئے گھروں کے مقابلے میں ماحول پر زیادہ مثبت اثرات مرتب کرتا ہے۔ ایک بڑے گھرمیں زیادہ گرمی کی وجہ سے ٹھنڈک بھی زیادہ درکار ہوتی ہے، لہٰذا گرین کنسٹرکشن کے لیے چھوٹے گھرکوعموماً بہتر سمجھا جاتا ہے۔

بارش کا پانی محفوظ کرنے والاسسٹم

گرین ہوم میں بارش کا پانی محفوظ کرنے والے سسٹم (رین واٹر ہارویسٹگ) کی تنصیب ضروری ہے۔ دنیا بھر میں پانی کی قلت کے پیش نظر گھروں کی تعمیرکے دوران ہی بارش کا پانی محفوظ کرنے والا سسٹم نصب کیا جانے لگاہے۔ اس سسٹم کے تحت گھر کی چھتوں یا عقب میں اضافی ٹینک نصب کیے جاتے ہیں، جو چھت پر گرنے والا بارش کا پانی محفوظ کرلیتے ہیںاور اس پانی کو بعد میں ٹوائلٹ یا چھڑکاؤ کے لیے استعمال کیا جاتا ہے ۔

تعمیر میں پائیدار مواد کا استعمال

سبز عمارتوں کی تعمیر کے لیے ماحول دوست تعمیراتی مواد کا انتخاب کیا جاتا ہے۔ اس میں روفنگ مٹیریل، بلڈنگ مٹیریل (سیمنٹ، بجری وغیرہ)، کاؤنٹر ٹاپ، کیبنٹ اور فرش کی انسولیشن سمیت سب کچھ ماحول دوست ہونا ضروری ہے۔ اس کے لیے استعمال شدہ سامان، ری سائیکل پلاسٹک، ری سائیکل گلاس اور فطری مواد مثلاً بانس،کارک اور لینولیم وغیرہ کا انتخاب کیجیے۔

توانائی کی بچت والے اپلائنسز

گرین ہومز کیلئے انرجی اسٹار لیبل لگے اپلائنسز کا انتخاب کریں۔ اپلائنسز کے ساتھ ساتھ تعمیراتی اجزا مثلاًکھڑکی اور اسکائی لائٹس وغیرہ کی خریداری کے دوران بھی انرجی اسٹار لیبل ضرور چیک کریں۔یہ اپلائنسز 15سے 50 فیصد کم بجلی خرچ کرتے ہیں۔ بجلی کی بچت کے حوالے سے انرجی ایفیشنٹ اپلائنسز کا رجحان امریکا، آسٹریلیا، کینیڈا، جاپان،نیوزی لینڈ اور تائیوان جیسےممالک میں عام ہے۔

انسولیشن

گرین ہومز کنسٹرکشن کے لیےباقاعدگی سے کیا گیا انسولیشن کا عمل ضروری ہے۔ انسولیشن کا بہترین نظام نہ صرف آپ کے گھر کا درجہ حرارت کنٹرول میں رکھتا ہے بلکہ بجلی کے بلوں میں بھی کمی کاباعث بنتا ہے۔ توانائی کا 50فیصد حصہ گھر کی ہیٹنگ اور کولنگ سسٹم میں صرف ہوتا ہے۔ کھڑکی، دروازوں اور ڈک سے نکلنے والی ہوا، عمارت کا درجہ حرارت بڑھانےاور کم کرنے کی ذمہ دار ہوتی ہے۔ لہٰذا توجہ دیں کہ دیواروں، کھڑکیوں اور دروازوں میں کسی قسم کا رخنہ نہ ہو۔

سولر انرجی

سولر انرجی صاف اور قابل تجدید شمسی توانائی کے حصول کا آسان ذریعہ ہے۔ یوں سمجھ لیں کہ سولر پینل یا سولر ٹائل ایک ایسی ڈیوائس ہے، جو سورج کی روشنی کو بجلی میں تبدیل کر دیتی ہے۔ 

چونکہ ہم ایک ایسے ملک کے باشندے ہیں، جہاں سال کے تقریباً 300دن سورج اپنی آب وتاب دکھاتا ہے، اس لیے سورج سے توانائی کے حصول کے لیے ایک بار کی گئی سرمایہ کاری طویل عرصے تک آپ کے لیے توانائی کے مسئلہ کا حل ثابت ہوسکتی ہے۔

تازہ ترین