• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومت نے آزادی مارچ کو روکنے کا کام تیز کردیا

حکومت نےانتظامیہ کے ذریعے اپوزیشن کے آزادی مارچ کو روکنے کا کام تیز کردیا ہے۔

وزارت داخلہ میں کنٹرول روم قائم کردیا گیا ہے، پولیس نے راستے بند کرنے کے لیے ٹریلرز سے زبردستی کنٹینرز اتارنا شروع کردیے ہیں۔

خیبرپختونخوا کو پنجاب سے ملانے والے اٹک پل پر کنٹینر پہنچادیے گئے ہیں، صوبائی حکومت کو پل بند کرنے کے لیے وزارت داخلہ کے فیصلے کا انتظار ہے۔

ذرائع کے مطابق آزادی مارچ کے پیش نظر پشاور سے لاہور جی ٹی روڈ بھی بند کیے جانے کا امکان ہے، وزارت داخلہ کے کنٹرول روم سے پنجاب، خیبرپختونخوا اور اسلام آباد کے آئی جیز کو احکامات دیے جارہے ہیں۔

کشمیر، پنجاب اور بلوچستان سے اضافی پولیس نفری طلب کرلی گئی، جس کے ٹھہرانے کے لیے اسلام آباد کی سرکاری عمارتیں خالی کرانے کے احکامات جاری کردیے گئے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اضافی پولیس نفری کو نیشنل لائبریری، اسپورٹس کمپلیکس، کمیونٹی سینٹرز اور اسکولوں میں رہائش دی جائے گی۔

وزارت داخلہ نے اسلام آباد انظامیہ کو نفری کے قیام و طعام کے لیے فنڈز جاری کرنے کے احکامات بھی جاری کردیے ہیں۔

اسلام آباد میں پولیس نے جے یو آئی ف کے دو مقامی رہنماؤں کو آزادی مارچ کے لیے لوگوں کو اُکسانے پر گرفتار کیا اور بعد میں ضمانت پر رہا کردیا۔

تازہ ترین