• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن


سندھ میں پولیو وائرس کا ایک اور کیس سامنے آگیا، جس کے بعد رواں سال صوبے میں پولیو وائرس سے متاثرہ بچوں کی تعداد 9 جبکہ ملک بھر میں 80 ہوگئی ہے۔

ایمرجنسی آپریشن سینٹر برائے پولیو سندھ کے ترجمان کے مطابق سجاول کی یوسی بیلو، بشر محلے کا رہائشی 36 ماہ کا بچہ امان ولد عمر پولیو وائرس سے متاثر ہوا جسے اسہال اور قے شروع ہوگئی اور طبیعت بگڑنے پر انتقال کر گیا۔

انہوں نے بتایا کہ بچے میں غذائیت کی کمی تھی اور اس کا 10ستمبر سے اسہال اور قے شروع ہو نے کے بعد علاج کیا جاتا رہا۔ 24 ستمبر کو بچے کو ٹیکے لگائے گئے، جس سے اس کی حالت مذید بگڑی اور چلنے پھرنے میں مسائل کا سامنا کرنا پڑا۔

اہلخانہ نے 25 ستمبر سے 11 اکتوبر تک تین ہیلتھ کیئر پرووائڈرز سے معائنہ کروایا لیکن اس کی حالت بہتر نہ ہوئی جس پر اسے سول اسپتال ٹھٹھہ لے جایا گیا، جہاں 14 اکتوبر کو ماہر امراض اطفال ڈاکٹر مسعود نے اس میں پولیو کی تصدیق کی۔

انہوں نے بتایا کہ بچے کی طبیعت تشویشناک ہے جس کے بعد اسے قومی ادارہ صحت برائے اطفال کراچی لایا گیا اور علاج کیا گیا تاہم اس کی حالت بہتر نہ ہو سکی اور اس کی موت واقع ہوگئی۔

ان کا کہنا تھا کہ بچے کے فضلا کے نمونے چیک نہیں کروائے جاسکے تاہم اس کے قریبی تین بچوں کے ٹیسٹ کیے گئے، جس میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی۔

قومی ارہ صحت برائے اطفال کے ڈائریکٹر پروفیسر جمال رضا نے جنگ کو بتایا کہ بچے کو جب اسپتال لایا گیا تو اس کی حالت تشویش ناک تھی اور انفیکشن اس کے جسم میں سرائیت کر گیا تھا جس سے اس کے جسم کے اعضاء بالخصوص گردے ناکارہ ہوگئے اور وہ انتقال کر گیا۔

دوسری جانب بچے کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے سے متعلق معلومات حاصل کی جارہی ہیں۔

تازہ ترین