• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آجکل انسان کے پاس صرف گھر ہونا ہی کافی نہیں،بلکہ اس گھر کا جدید تقاضوں اور رجحانات کے عین مطابق ہونا بھی بہت ضروری ہے ۔ مہنگائی کے اس دور میں جدیدگھر کی تعمیر جہاں ایک مشکل امر تصور کی جاتی ہے، وہیں ’’کم بجٹ میں بہترین سرمایہ کاری‘‘ بھی کہلاتی ہے۔ 

ایک جدید گھر کی تعمیر روایتی تعمیرات کے مقابلے میں 10سے 15فیصد سستی اور کئی گنا زیادہ معیاری قرار دی جاتی ہے۔ آئیے آج ہم ماڈرن ہاؤس کنسٹرکشن کے حوالے سے کچھ خاص عوامل کا ذکر کرتے ہیں تاکہ جب بھی آپ ایک جدید گھر تعمیر کرنے کا ارادہ کریں تو ہمارا مضمون آپ کی رہنمائی کرسکے۔

جدید گھر کی منصوبہ بندی

جدید گھر کی منصوبہ بندی تاریخی آرٹ کی ایک جدید شکل ہے اور یہ تعمیراتی صنعت کے لیےدستیاب جدید خیالات، نظریات اور اصولوں کا احاطہ کیے ہوئے ہے۔ ایک جدید گھر کی منصوبہ بندی کے دوران تعمیراتی ماہرین کی توجہ جن چیزوں پر مرکوز ہوتی ہے ان میں محدود جگہ اور کم وسائل کا کارآمد استعمال، گھر کو زیادہ سے زیادہ انرجی ایفیشنٹ بنانے والے عوامل پر غور کرنا اور اسے اندرونی وبیرونی طور پر جدید خصوصیات سے مزین کرنا ہوتاہے۔ 

اس مقصد کے لیے تعمیراتی مواد کے طور پر گلاس، اسٹیل اور کنکریٹ کا استعمال زیادہ سے زیادہ کیا جاتا ہے۔ دوسری جانب ماہرین کا کہنا ہے کہ نقشہ سازی کا انحصار مکینوں کی پسند اور بجٹ پر منحصر ہوتا ہے، جس میں فیصلہ کیا جاتا ہے کہ ’اوپن فلور پلان‘ زیادہ موزوں رہے گا یا پھر ’کلوز فلور پلان‘۔ اوپن فلور پلان میں جگہ کا اچھا استعمال ہوجاتا ہے جبکہ کلوز فلور پلان میں آپ زیادہ سے زیادہ پرائیویسی حاصل کرسکتے ہیں۔

خاص نکات

اگلا قدم ان خاص نکات سے آگاہی ہے، جو ایک جدید گھر کو روایتی گھروں سے مختلف بناتے ہیں۔ ان خاص نکات کا ذکر ذیل میں کیا جارہا ہے۔

٭چند دیواروں کے ساتھ ترتیب دیا گیا اوپن فلور پلان۔

٭توانائی کی بچت والے اقدامات اور کم جگہوں کا بہترین استعمال (انرجی ایفیشنٹ بنانے کے لیے تعمیرات کے دوران سمت بندی، سولر سسٹم اور سولر پینل کی تنصیب، انسولیشن اور وینٹی لیشن پر خاص توجہ مرکو ز کی جاتی ہے)۔

٭ دوران تعمیر شیشے کا زیادہ سے زیادہ اور کارآمد استعمال۔

٭ اندرونی اور بیرونی ڈیزائننگ کا احاطہ کرتی صاف ستھری اور سیدھی لائنز۔

٭دروازوں، کھڑکیوں اور دیواروں پر نقش ونگاری سے اجتناب کرنا۔

٭میٹل، کرومیم، کنکریٹ اور دیگر صنعتی لیبل لگے مواد کا انتخاب۔

٭سبزے کے لیے مختص سادہ اور منفردجگہیں مثلاًروف ٹاپ، پورچ، ٹیرس، بالکنی، ایکسٹیریئر میں کھڑے ستون وغیرہ۔

٭ ڈیزائننگ کے لیے جیومیٹریکل شیپ؛ مستطیل ،عمودی اور افقی لائنز۔

٭ اوپن لیونگ ایریا کے لیے سادہ، ہلکے اور گہرے رنگوں کا امتزاج۔

٭ہموار/ سیدھی چھتیں۔

ڈیزائننگ

ایک جدید گھر کا بیرونی ڈیزائن مختلف اور متاثر کن انداز سے تعمیر کروایا جاسکتا ہے۔ ان ڈیزائن میں خاص اور ٹرینڈی ڈیزائننگ، رینچ ہاؤس پلان، ڈبل اسٹوری پلان یا پھر لگژری پلان قابل غور ہیں۔ 

بیرونی ڈیزائننگ کے لیے مختلف آپشن مکینوں کے لیے سود مند ثابت ہوتے ہیں، جن کو پیش نظر رکھتے ہوئے مالکان اپنے خوابوں کی جنت کو ذاتی پسند و ناپسند کے مطابق ڈھال سکتے ہیں۔بیرونی حصے کی خوبصورتی کے لیے ضروری ہے کہ اس کا ڈیزائن گھر کے رقبے کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے منتخب کیا جائے۔ ڈیزائن کا انتخاب کچھ ایسا ہوکہ وہ انٹیریئر اور ایکسٹیریئر کے درمیان مماثلت قائم کرسکے۔

رقبہ

تعمیراتی ماہرین گھر کے رقبے کے حوالے سے امریکا میں تعمیر کیے جانے والے گھروں کو بطور مثا ل لیتے ہیں۔ ان کے مطابق، امریکا کے خوبصورت اور جدید گھر وں کی منصوبہ بندی مربع فٹ رینج کا مجموعہ کہلاتی ہے، جس میں کم ازکم 99مربع فٹ سے لے کر زیادہ سے زیادہ 9ہزار مربع فٹ والے گھر شامل ہیں۔ اس منصوبہ بندی کا اوسطاً تخمینہ 2200مربع فٹ منتخب کیا گیا ہے، جس کے تحت یوں کہاجاسکتا ہے کہ ایک جدید گھر کے لیے 2200مربع فٹ کا رقبہ مثالی ثابت ہوتا ہے۔

قدرتی روشنی کا کارآمد استعمال

شیشے اور قدرتی روشنی کا زیادہ سے زیادہ کارآمد استعمال جدیدتعمیرات میں خاص اہمیت کا حامل ہے۔ اس ٹرینڈ کو امریکی محکمہ توانائی کی جانب سے متعارف کروایا گیا اور اس کے لیے پہلی بار’’انرجی ایفیشنٹ ہومز‘‘ کی اصطلاح استعمال کی گئی (جس سے مراد ماحول دوست عناصر سے توانائی کا ذہانت سے استعمال کیاجانا ہے)۔

بیرونی خصوصیات

ایکسٹیریئر آپ کے گھر کو بیرونی دنیا سے متعارف کرواتا ہے۔ تعمیراتی نقطۂ نظر سے دیکھا جائے تو ایکسٹیریئر، گھر کے انٹیریئر کی خوبصورتی اور ترجمانی کے حوالے سے بھی اہم ہوتا ہے۔ ماہرین کے مطابق ایک جدید گھر کے ایکسٹیریئر میں درج ذیل خصوصیات شامل کی جاسکتی ہیں ۔

لینڈ اسکیپنگ:ایک جدید گھرمیں خوبصورتی کے ساتھ ساتھ ماحولیاتی آلودگی کو روکنے، فضا کی صفائی اور بڑھتے درجہ حرارت کو کنٹرول کرنے کے لیے باغیچے کا ہونا بھی اہمیت اختیار کرگیا ہے۔ باغبانی کے ذریعے گھر کی خوبصورتی اور قدروقیمت میں اضافہ کیا جاتا ہے۔ باغبانی کی غرض سے آپ واک وے کے دونوں جانب باڑ کا اضافہ کرسکتے ہیں یا پھر صحن میں ورٹیکل اور کارنر گارڈننگ جیسے آئیڈیاز پر کام کرسکتے ہیں۔

آؤٹ ڈور روم :گھر کے بیرونی حصے میں مختصر ہی سہی، لیکن کچھ خاص پورشن ورکنگ ایریا کے لیے مختص کردیا جاتا ہے، جسے آپ مختلف طرح سے کارآمد بناسکتے ہیں۔ مشرقی اور مغربی ممالک میں ان دنوں آؤٹ ڈور ایریا میں لیونگ روم، سن روم اور آؤٹ ڈور کچن بنوانے کا ٹرینڈ مقبول ہے۔

بیسمنٹ ایریا:جدید گھر کی نقشہ سازی میں بیسمنٹ کی تخلیق لازمی تصور کی جاتی ہے۔بیسمنٹ آپ کے گھر کی وہ اضافی جگہ ہوتی ہے، جو ایک طرف تعمیراتی ماڈل کو جدت بخشتی ہے تو دوسری طرف آپ اسے مختلف مقاصد کے لیے بھی استعمال کرسکتے ہیں مثلاً ڈھلوان سطح والے گیراج کے طور پر، بیسمنٹ ہوم تھیٹر، بیسمنٹ لیونگ ایریا یا پھر بیسمنٹ ہال روم کی صورت۔

تازہ ترین