٭…ابراہیم حسّان…٭
دُنیا میں کوئی تجھ سا پیمبرؐ نہیں آیا
تاریخ میں اب تک تِرا ہم سَر نہیں آیا
کسریٰ ہو کہ قیصر ہو سکندر ہو کہ دارا
کوئی تِرے قدموں کے برابر نہیں آیا
مدّت سے تمنّا ہے، تِرے روضے کو دیکھوں
لیکن مجھے وہ لمحہ، میسّر نہیں آیا
افواجِ عدو آج بھی، شمشیر بکف ہیں
کیوں پھر وہ ابابیل کا لشکر نہیں آیا
خالق بھی تِرے حُسن کی تخلیق پہ نازاں
تجھ جیسا حسیں دُنیا میں پیکر نہیں آیا
اخبار میں چھپ جائے کسی روز یہ سُرخی
حسّانؔ تِرے دَر سے پلٹ کر نہیں آیا