• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت: باغی ناگا لیڈر کے بیٹےنے اپنی شادی پر رائفل لہرادی

شمال مشرقی بھارتی ریاست ناگالینڈ کے ایک باغی علیحدگی پسند رہنما کے بیٹے نے شادی کے موقع پر اپنی دلہن کے ساتھ ایک آٹومیٹک رائفل تانے تصویر نےایک بڑے تنازع کی شکل اختیار کرلی ہے۔

 یہ صورتحال ایک ایسے وقت پیدا ہوئی ہے جب بھارت کی مرکزی مودی سرکار،  ناگا باغیوں سے ہونے والے امن معاہدے کو ختم کرنے کی کوشش کررہی ہے۔

ہوا کچھ یوں کہ نیشنل سوشلسٹ کونسل آف ناگا لینڈ یونیفکیشن کے رہنما کلو کیلونسر کے بیٹے بوہت کیبا اور انکی دلہن کی سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر گردش کرتی ایک تصویر میں اے کے 56 اور ایم 16آٹو میٹک رائفل اٹھائے پوز دیتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق تقریب میں مدعو مہمان اس وقت حیران و پریشان ہوگئے جب ہفتہ 9 نومبر کو ہونے والی شادی کی تقریب میں کھلے عام آتشیں اسلحے کی نمائش کی گئی۔

دوسری طرف ناگا لینڈ کے پولیس چیف سے منسوب ایک بیان ایک بھارتی خبر ایجنسی میں دیکھا گیا، جس میں پولیس چیف ٹی جان لونگ کمار کا کہنا تھا کہ انہوں نے دلہا اور دلہن کے آٹو میٹک رائفل لہرانے کی تصویر نہیں دیکھی، اور نہ ہی انہیں اس بارے میں کچھ علم ہے۔

نیشنل سوشلسٹ کونسل آف ناگا لینڈ یونیفکیشن ان سات باغی گروپوں میں سے ایک ہے جنہوں نے ملکر ایک ورکنگ کمیٹی بنائی ہے جس کا نام ناگا نیشنل پولیٹیکل گروپ رکھا گیا ہے اور یہ بھارت کی مرکزی حکومت سے امن معاہدہ کے لیے بات چیت میں شریک ہے۔

نیشنل سوشلسٹ کونسل آف ناگا لینڈ یونیفکیشن کا قیام 23نومبر 2007 کو عمل میں آیا، اور اسکے بنانے والوں میں سوشلسٹ کونسل آف ناگا لیم کے الگ ہونے والے رہنما اور میانمار میں موجود سوشلسٹ کونسل آف ناگا لینڈ  خاپلانگ کے لیڈرز شامل ہیں۔

اس سے قبل بھی کلو کیلونسر نے اس وقت ایک تنازع کھڑا کردیا تھا جب صحافیوں نے باغی گروپ کے اراکین کے ناموں کے ساتھ فوجی عہدے لکھنے کے دوران لفظ خودساختہ تحریر کیا، جس پر کلو کیلونسر نے صحافیوں کو گولی مارنے کی دھمکی دی تھی۔

بوہت کیبا کے بارے میں بھی کہا جاتا ہے کہ وہ بھی صحافیوں کو اسی قسم کی دھمکیاں دیتے ہیں۔

یاد رہے کہ بھارت کی مرکزی حکومت گزشتہ ماہ کی 31 تاریخ کو ہونے والےمذاکرات سے خوش نہیں اور وہ 22 برس سے جاری ناگا امن معاہدے کو ناگا باغیوں کی جانب سے الگ جھنڈے اور آئین کے مطالبے کی بنا پر ختم کرنا چاہتی ہے۔

ناگالینڈ کے پڑوس میں واقع ریاست منی پور بھی مرکزی حکومت کی جانب سے ناگا باغیوں سے کیے گئے معاہدے سے خوش نہیں ہے اور سمجھتی ہے کہ معاہدے میں ان کی علاقائی سالمیت پر سمجھوتہ کیا گیا ہے۔

تازہ ترین