• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

روسی تاریخ دان کے بیگ سے گرل فرینڈ کا بازو بر آمد

معروف روسی تاریخ دان ’اولیگ سوکولو‘ کے بیگ سے اُن کی گرل فرینڈ کا کٹا ہوا بازو بر آمد ہوا ہے، جسے وہ دریا میں بہا رہے تھے۔

برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق 63 سالہ ’اولیگ سوکولو‘ جو کہ روس کے ایک معروف تاریخ دان ہیں، انہوں نے اپنی گرل فرینڈ 24 سالہ’انستاسیہ یشچنکو‘ کے قتل کا اعتراف کیا ہے، اُن کے وکیل کا کہنا ہے کہ انہوں نے اعتراف دریا میں ایک بیگ کے ساتھ نکالے جانے پر کیا تھا۔

روسی تاریخ دان کے بیگ سے گرل فرینڈ کا بازو بر آمد
24 سالہ’انستاسیہ یشچنکو‘

میڈیا رپورٹس کے مطابق اولیگ سوکولو شراب کے نشے میں دھت نوجوان خاتون کی لاش کے ٹکڑوں کو دریا میں بہارہے تھے کہ خود بھی دریا میں گرگئے، جس پر انہیں باہر نکالا تو ساتھ ہی اُن کا ایک بیگ بھی وہاں سے برآمد ہوا۔ تلاشی لینے پر ان کے بیگ سے ایک کٹا ہوا بازو ملا۔

روسی تاریخ دان کے بیگ سے گرل فرینڈ کا بازو بر آمد


بعدازاں پولیس نے اُن کے گھر کی تلاشی لی تو ان کی رہائش گاہ سے اُن کی 24 سالہ گرل فرینڈ یشچنکو کی لاش ملی۔

اولیگ کے وکیل ’الیگزنڈر پوچیوے‘ نے فرانسیسی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ ان کے مؤکل نے اپنے جرم کا اعتراف کر لیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اولیگ اپنے کیے پر نادم و شرمندہ ہیں اور تفتیش میں پوری طرح تعاون کر رہے ہیں۔

اولیگ اور اُن کی گرل فرینڈ یشچنکو دریائے موئکا کے قریب ایک فلیٹ میں تقریباً تین سال سے رہ رہے تھے۔ یہ دونوں فرانسیسی تاریخ کے ماہر تھے جبکہ یشچنکو سینٹ پیٹرسبرگ یونیورسٹی میں پوسٹ گریجویٹ کی طالب علم تھیں اور ان دونوں نے مشترکہ طور پر کئی تصانیف مرتب کیں۔

پروفیسر سوکولو نے پولیس کو بتایا کہ انہوں نے یشچنکو کے ساتھ جھگڑے کے بعد انہوں نے اس کو قتل کر دیا اور مقتولہ کے جسم کے ٹکڑے کر دیے۔ انہوں نے کہا کہ ان کا ارادہ تھا کہ لاش کو ٹھکانے لگانے کے بعد وہ نپولین کا لباس زیب تن کر کےخود بھی سرِ عام خود کشی کر لیں گے۔

روسی ذرائع ابلاغ کے مطابق یونیورسٹی کے طالب علموں کا کہنا ہے کہ کئی دنوں سے پروفیسر کا رویہ کافی عجیب اور مشکوک تھا اور مقتولہ کئی مرتبہ پولیس سے اُن کی شکایت بھی کر چکی تھیں۔

واضح رہے کہ تاریخ داں اولیگ سوکولو فرانسیسی جنرل نیپولین کے ماہر تصور کیے جاتے ہیں اور انہیں فرانس میں اعلیٰ ترین سویلین اعزاز سے بھی نوازا جاچکا ہے۔

تازہ ترین