• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اس ترقی یافتہ دور میںماہرین حیران کن ڈرونز منظر ِعام پر لارہے ہیں ۔حال ہی میں امریکی اور سوئس کمپنی نے مشتر کہ طور پر ایک ڈرون تیار کیا ہے جس کا کام گھر کی چوکیداری کرنا ہے ۔کسی مشکوک صورت حال کو دیکھ کر وہ نہ صرف فون ایپ کو خبر کرتا ہے بلکہ خود اس کی تفصیلات بھی بتا تا ہے ۔اس کو فلاور لیبس نے تیار کیا ہے ۔

اس کا پورا سیٹ کئی سینسر اور لانچنگ پیڈ پر مشتمل ہے ۔کمپنی کا دعویٰ ہے کہ یہ دنیا کا پہلا ڈرون ہے جومکمل طور پر گھر کی حفاظت کرتا ہے اور ہر طر ح کے سینسر سے لیس ہے ۔اس کی ایک اور خاصیت یہ ہے کہ ڈرون مکمل طور پر خود مختار ہے اور گھر کےساتھ باغ اور دالان پر بھی نظر رکھتا ہے ۔

ماہرین نے اس کی قیمت 10 ہزار ڈالر مقرر کی ہے جو کہ بہت زیادہ ہے ۔ اس ڈرون نظام کے تین اہم حصے ہیں جنہیں سن فلاور ،بی ہائیویعنی سورج مکھی ،چھتے اور شہد کی مکھی کے نام دئیے گئے ہیں ۔ماہرین کے مطابق ان تینوں کے کام مختلف ہیں ،سن فلاور گھر کے لان میں لائٹوں کی طر ح لگے ہوتے ہیں جو حرکت اور سر سراہٹ کو نوٹ کرتے رہتے ہیں ۔

دوسری جانب سن فلاور سینسر جانور، انسان اور گاڑی وغیرہ میں امتیاز کرسکتے ہیں اور پورے گھر کا نقشہ بناتے رہتے ہیں۔بی ہائیو خود کار ڈرون ہے جو گھر سے ٹکرائے بغیر جی بی ایس نظام کے تحت پرواز کرتا رہتا ہے اور حقیقی وقت میں ویڈیو نشر کرتا ہے۔

جبکہ چھتہ وہ جگہ ہے جہاں ڈرون بند رہتا ہے اور جوں ہی سورج مکھی گھر میں کسی مشکوک حرکت کی اطلاع دیتا ہے ڈرون فوراً اپنے چھتے سے باہر نکل کر پرواز شروع کردیتا ہے۔ اس میں مصنوعی ذہانت پر مبنی خودکار نظام ہے اور یہ مکمل طور پر واٹرپروف ہے۔اس سال کے وسط تک یہ ڈرون مارکیٹ میں دستیاب ہو گا ۔

تازہ ترین
تازہ ترین