• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سواری پر سوار ہوتے وقت یہ ذکر قرآن کریم میں سکھایا گیا ہے:

’’سُبْحَانَ الَّذِیْ سَخَّرَ لَنَا ہَذَا وَمَا کُنَّا لَہُ مُقْرِنِیْنَ‘‘

ترجمہ:۔پاک ہے وہ ذات ،جس نے اس (سواری )کو ہمارے لیے مسخر کردیا اور ہم اسے قابو میں لانے والے نہ تھے۔(سورۂ زخرف۔13)

جب سواری کسی ایسی جگہ ٹھہرنے لگے ،جہاں انسان کو اترنا ہے،خواہ تھوڑی دیر کے لیے اترنا ہویا زیادہ دیر کے لیے ،اس وقت یہ دعا کی جائے:۔

’’ رَّبِّ أَنزِلْنِیْ مُنزَلاً مُّبَارَکاً وَأَنتَ خَیْرُ الْمُنزِلِیْنَ ‘‘

ترجمہ:۔’’اے میرے پروردگار، مجھے برکت والی جگہ پر اتارئیے اور آپ سب سے بہتر اتارنے والے ہیں‘‘۔(سورۃ المؤمنون۔29)

قرآن کریم میں ہے کہ یہ دعا حضرت نوح علیہ السلام نے اس وقت مانگی تھی، جب ان کی کشتی خشکی پر لگنے والی تھی۔آج کل خاص طور پر ہوائی جہاز سے نیچے اترتے وقت بھی یہ دعا پڑھنی چاہیے۔

تازہ ترین