• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میانمار میں آنگ سان سوچی کے اختیارات وزیراعظم کے مساوی

Aung San Suu Kyi Equivalent To The Prime Minister In Myanmar
میانمار میں پارلیمان نے ایک بل منظور کیا گیا ہے جس کے تحت آنگ سان سوچی کا عہدہ وزیراعظم کے برابر ہو گا۔

برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایوان زیریں میں منظور بل میں’ قونصلر‘ کا عہدہ تخلیق کیا گیا ہے اور صدر کی منظوری کے بعد یہ بل باقاعدہ قانون بن جائے گا۔

فوج کے نمائندہ ارکان نے بل کی مخالفت کی ہے۔برمی آئین کے مطابق کم سے کم 25 فیصد پارلیمانی نشستیں فوج کے لیے مختص ہیں۔فوج کے نمائندہ ارکان اسمبلی نے ووٹنگ میں حصہ لینے سے انکار کر دیا اور احتجاج کرتے ہوئے اس بل کو غیر آئینی قرار دیا۔

واضح رہے کہ حالیہ انتخابات میں آنگ سان سوچی کی جماعت نیشنل لیگ آف ڈیموکریسی کامیاب ہو گئی تھی تاہم وہ ملکی آئین کے تحت صدر منتخب نہیں ہو سکتی تھیں کیونکہ برما کے آئین کے مطابق کوئی بھی ایسا برمی مرد یا عورت ملک کا صدر بننے کی اہل نہیں ہے جس نے کسی غیر ملکی شہری سے شادی شدہ ہو یا اس کے بچے غیر ملکی ہوں۔

آنگ سان سوچی کے دو بیٹے برطانوی شہری ہیں۔ آنگ سان سو چی کے برطانوی شوہر وفات پا چکے ہیں۔

اس شق کے بارے میں عام رائے پائی جاتی ہے کہ اسے سوچی کو اقتدار سے الگ رکھنے کے لیے تخلیق کیا گیا۔آنگ سان سوچی کو حکومت میں وزیراعظم کے مساوی عہدہ دینے کا بل پارلیمان کے دونوں ایوانوں میں منظور ہو چکا ہے اور اب اسے صدر سے منظوری درکار ہے۔

میانمار میں 50 برس بعد تئن چیاو سویلین صدر منتخب ہوئے ہیں اور یہ سوچی کے قریبی ساتھی ہیں۔
تازہ ترین