• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعظم کے استعفے اور تحقیقات کے معاملے پر اپوزیشن تقسیم

Firstly Pm Resign Or Go Before Investigation Opposition Divided
پاناما لیکس پر عدالتی کمیشن کے ضوابط کار کے بعض نکات پر اپوزیشن کا اتفاق نہ ہوسکا، وزیر اعظم پہلے استعفیٰ دیں یا پہلے تحقیقات کی جائیں، اپوزیشن اس معاملے پر بھی تقسیم ہوگئی۔

پاکستان پیپلز پارٹی، تحریک انصاف، متحدہ قومی موومنٹ، جماعت اسلامی اور عوامی نیشنل پارٹی سمیت حزب اختلاف میں اس معاملے پر بھی اختلاف تھاکہ تحقیقات کے لیے کتنا وقت دیا جائے۔آج کا اجلاس بے نتیجہ ختم ہوگیا، کل دن گیارہ بجے دوبارہ ہوگا۔

پیپلز پارٹی، تحریک انصاف، متحدہ قومی موومنٹ، جماعت اسلامی اور عوامی نیشنل پارٹی سمیت حزب اختلاف نے اس بات پر غور کیا کہ وزیراعظم عہدہ چھوڑدیں، فوراً مستعفی ہوجائیں، پہلے نواز شریف کے خاندان کی تحقیقات کی جائیں، پھر کسی اور کا احتساب ہو۔

متحدہ حزب اختلاف کے ہونے والے اجلاس میں عدالتی کمیشن کے حکومتی ضابطہ کار اتفاق رائے سے مسترد کر دیے گئے، عدالتی کمیشن صدارتی آرڈیننس سے بنانے اور اسے پارلیمانی تحفظ دینے کا مطالبہ کیا گیا۔

اجلاس میں چوہدری شجاعت کا کہنا تھا کہ ایجنڈے زیادہ نہ رکھیں، صرف ایک مطالبہ کریں۔آفتاب شیرپاؤ نے تجویزپیش کی کہ حکومتی ٹی او آرز میں سے جو اچھےہیں انہیں لےلیں۔

میر اسرار اللہ زہری کا کہنا تھا کہ بلوچستان سے واحد اپوزیشن رکن ہوں، تعاون کروں گا۔اعتزاز احسن کہنے لگے کہ وزیراعظم خود کو پہلے کلیئر کردیں۔خورشید شاہ نے کہا کہ جو کرنا ہے آج ہی کرلیں، معاملہ نمٹاکر اٹھیں۔

اسلام آباد میں پاناما لیکس پر اپوزیشن جماعتوں کا مشاورتی اجلاس بے نتیجہ ختم ہوگیا، مشاورتی اجلاس کل صبح 10بجے دوبارہ ہوگا۔

اپوزیشن کے آج کے اعلامیے میں کہا گیا کہ حکومتی ٹی او آرز موجودہ شکل میں قابل قبول نہیں، پاناما لیکس میں جتنے نام آئے سب کا احتساب ہونا چاہیے اور اس کا آغاز وزیر اعظم اور ان کے خاندان سے ہونا چاہیے۔

اعلامیے میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا کہ پاناما انکشافات پر جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا جائے اور اس کے لیے ضروری قانون سازی اپوزیشن کی مشاورت سے کی جائے، اس کے لیے اپوزیشن نے ٹی او آرز کمیٹی تشکیل دی ہے جس کا اجلاس کل دن 11بجے ہو گا۔
تازہ ترین