• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لندن کے مختلف علاقوں میں سیاہ فام اور اقلیتی کمیونیٹیز کے لوگ مضر صحت ہوا میں سانس لینے پر مجبور

لندن(وجاہت علی خان) سٹی ہال لندن کی طرف سے کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق سیاہ فام اور اقلیتی نسلی برادریوں کے افراد لندن کے مختلف علاقوں میں مضر صحت زہریلی ہوا میں سانس لینے پر مجبور ہیں، تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ غیر سفید فام یا محروم علاقوں میں اقلیتی برادریوں کے زیادہ تناسب والے علاقوں میں فضائی آلودگی کا لیول نسبتاً زیادہ ہے۔ تحقیق میں یہ بھی پتا چلا ہے کہ 2016 کے بعد سے پورے لندن میں نائیٹروجن ڈائی آکسائیڈ کی سطح اوسطاً 20 فیصد کم ہوئی ہے جبکہ دھول، دھواں اور آلودگی کی سطح میں 15فیصد تک کی کمی واقع ہوئی ہے۔ یہ تحقیق اس وقت سامنے آئی ہے جب لندن کے میئر صادق خان نے لندن میں فضائی آلودگی کو ختم کرنے کو اپنی کلیدی پالیسی میں شامل کیا ہے میئر صادق خاص رواں ماہ کے آخر میں لندن کے الٹرا لوایمیشن زون(ULEZ) کو بھی بڑھانے کا ارادہ رکھتے ہیں اور جب یہ توسیع مکمل ہو جائے گی تو لندن کے تقریباً40لاکھ شہری مذکورہ زون کے رہائشی ہوں گے۔ میئر صادق خان کا کہنا ہے کہ ہمیں علم ہے کہ لندن میں زہریلی فضا سے دمہ جیسی دائمی بیماری اور بچوں کے پھیپھڑوں کی نشوونما متاثر ہو رہی ہے انہوں نے کہاکہ میرے میئر بننے کے بعد سیاہ فام ایشیائی اور دیگر نسلی اقلیتوں والے علاقوں کی بدترین فضائی آلودگی کے حالات میں بہتری آئی ہے اور اس کی وجہ ہماری جرأت مندانہ پالیسیز ہیں لیکن یقیناً ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے، اس ضمن میں اپریل2019 کو کئے گئے ایک سروے میں پتا چلا ہے کہ لندن کے رہائشی 72فیصد لوگوں نے الٹرالوایمیشن (ULEZ) متعارف کرانے کی حمایت کی ہے۔
تازہ ترین