• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قومی اسمبلی میں مہنگائی کے خلاف احتجاج، اپوزیشن کے مظاہرے


اسلام آباد(ایجنسیاں)قومی اسمبلی میں اپوزیشن نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے اور ہوشرباءمہنگائی کے خلاف شدید احتجاج اور شور شرابہ کرتے ہوئے وفاقی وزیرمواصلات کو تقریرکرنے سے روک دیا‘حزب اختلاف کے ارکان نے سیاہ پٹیاں باندھ کراجلاس میں شرکت کی۔

انہوں نے پلے کارڈز اور پوسٹرز بھی اٹھا رکھے تھے جبکہ مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے ایک بار پھر حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہاہے کہ ملک کا بچہ بچہ گواہی دے رہا ہے 74 سال میں بد ترین حکومت آئی ہے۔

ہم دن رات ریاست مدینہ کا ذکر سنتے ہیں، کہاں ریاست مدینہ اور کہاں یہ حکومت ‘ جتنی غریب ماری اس حکومت نے کی ہے ملکی تاریخ میں کسی نے نہیں کی ‘لوگ ایک ایک وقت کی روٹی کیلئے ترس گئے ہیں جبکہ وفاقی وزیرمواصلات مراد سعید نے کہاکہ وزیراعظم عمران خان ملک کو ریاست مدینہ کے اصولوں کے مطابق چلانے کا عزم رکھتے ہیں‘عمران خان ریاست مدینہ بناکر دم لیں گے ‘عمران خان دین کی جانب راغب ہیں۔ 

دوسری جانب بڑھتی مہنگائی کے خلاف کئی شہروں میںاپوزیشن جماعتوں اور وکلاءنے احتجاجی مظاہرے کئے‘اسلام آبادمیںاپوزیشن نے پارلیمنٹ کے سامنے احتجاجی کیمپ لگا دیا ۔ 

جبکہ کراچی، حیدرآباد، پشاور ٹنڈوالہ یار ‘ صوابی ‘ سوات ‘نوشہرہ کینٹ سمیت کئی شہروں میں پیپلز پارٹی، ن لیگ اور وکلاءنے احتجاجی مظاہرے کئے۔ تفصیلات کے مطابق پیر کو قومی اسمبلی کااجلاس اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت ہوا جس میں اظہار خیال کرتے ہوئےشہباز شریف نے کہا کہ دن رات ریاست مدینہ کا نام لینے والے پھر مہنگائی کا سیلاب لے آئے ہیں۔

آئی ایم ایف تاحال حکومت کی شرائط پر آمادہ نہیں ہوا ہے اور مزید شکنجے میں لانا چاہتا ہے، مہنگائی سے ہونے والی تباہی پورے ملک میں پھیل چکی ہے‘یہ حکومت پاکستان کو تباہی کے دہانے پر لاچکی ہے۔

جو غریب آٹا، ٹماٹر اور پیاز سے گزارا کرتا ہے، موجودہ حکومت نے وہ بھی اس سے چھین لیا‘سفید پوش ہاتھ پھیلانے پر مجبورہوگئے ہیں۔ حکومت نے 15 ہزار ارب روپے کے قرض تو وصول کرلیے لیکن کہیں ایک اینٹ نظر نہیں آتی، اگر یہ پیسہ پاکستان کے عوام کو تقسیم کیا جاتا فی کس ساڑھے تین لاکھ روپے ان کے حصے میں آتا۔

بعدازاں اسپیکر قومی اسمبلی نے مراد سعید کو ایوان سے خطاب کی اجازت دی۔مراد سعید کی تقریر کے ساتھ ہی قومی اسمبلی میں شور شرابا شروع ہوگیا جس کے باعث مراد سعید اپنی بات جاری نہیں رکھ سکے۔

اس دوران اپوزیشن کے خرم دستگیر کی جانب سے کورم نہ مکمل ہونے کی نشاندہی کی گئی اور گنتی کے بعد کورم مکمل نہ ہونے پر اسمبلی کا اجلاس ملتوی کردیا گیا۔

بعدازاں مہنگائی کے خلاف اپوزیشن نے پارلیمنٹ کے سامنے احتجاجی کیمپ لگا دیااور حکومت کی مہنگائی پالیسی پر شدید تنقید کی‘ حکومت کیخلاف شدید نعرے بازی کی گئی‘اراکین اسمبلی نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جس پر حکومت مخالف نعرے درج تھے۔

ادھرمسلم لیگ (ن)کی جانب سے ملک میں ہوشربا گرانی اور اشیائے ضرورت کی قیمتوں میں روز افزوں اضافے کے خلاف پیر کی شام کراچی پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔اس موقع پر سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ حکومت نے پوری قوم کو بھوک و افلاس کی جانب دھکیل دیا ہے۔

یہ حکومت اپنی تمام ناکامیوں کا ملبہ نواز شریف پر ڈالنے کی کوشش کرتی ہے‘عمران خان ہم سب کو بھی اے ٹی ایم دے دیں یا پھرمہنگائی ختم کر یں۔جے یو آئی حلقہ لیاری کے تحت پٹرول کی قیمتوں میں اضافے اور مہنگائی کے خلاف لی مارکیٹ چوک پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

این این آئی کے مطابق ملک میں جاری مہنگائی کے خلاف ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کی کال پر خیبرپختونخوا بھر کے وکلاء نے عدالتی بائیکاٹ کیا اور احتجاجی مظاہرے ریکارڈ کرائے۔ 

پشاور ہائیکورٹ کے وکلاء نے بھی ہائیکورٹ سے اسمبلی گیٹ تک ریلی نکالی‘وکلاء نے مطالبہ کیا کہ پٹرولیم قیمتوں میں کیاگیااضافہ واپس لیا جائے اور اشیاء خوردنوش کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لئے سنجیدہ اقدامات کئے جائیں۔

تازہ ترین