وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ فیٹف کو ایکشن پلانز کے بارے میں جامع رپورٹ پیش کردی گئی، فیٹف کے 4 نکات پر وقت سے پہلے عمل کرلیا۔
وزارت خزانہ نے ایف اے ٹی ایف کے فیصلے پر اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ فیٹف نے دونوں ایکشن پلانز پر پاکستان کی پیشرفت کو تسلیم کیا۔
وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ ایکشن پلان2021 کے تناظر میں پاکستان نے 7 میں سے 4 نکات کو مکمل کرلیا، پاکستان نے ان نکات پر عمل فیٹف کی دیے گئے وقت سے پہلے مکمل کرلیا۔
وزارت خزانہ کے مطابق 7 میں سے بقیہ 3 نکات پر کام جاری ہے اور وقت سے پہلے مکمل کرلیں گے۔
وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ میوچل لیگل اسسٹنٹس ایکٹ 2020 میں ترمیم کے نکتے پر عمل مکمل کرلیا، اینٹی منی لانڈرنگ، کاؤنٹرفنانس ٹیررازم پر متعینہ نان فنانشل بزنس کی نگرانی پر عمل کرلیا۔
وزارت خزانہ کے مطابق 2021 کے ایکشن پلان کے بقیہ نکات میں منی لانڈرنگ کیسز کی پراسیکیوشن، اقوام متحدہ کی فہرست میں شامل افراد کے اثاثوں کی ضبطی شامل ہے۔
وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ فیٹف پاکستان کا اگلا جائزہ فروری 2022 میں کرے گا۔ پاکستان دونوں ایکشن پلان کے مکمل اہداف کے حصول کے لیے پر عزم ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ایف اے ٹی ایف نے تمام ایکشن پلانز پر پاکستان کے عملدرآمد پر اطمینان کا اظہار کیا، جبکہ 2018 کے ایکشن پلان کے آخری نکتے پر عملدرآمد میں پیش رفت کو بھی سراہا گیا۔