• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جام کمال نے گھٹنے ٹیک دیئے، تحریک عدم اعتماد سے ایک دن پہلے ہی وزارت اعلیٰ سے استعفیٰ دےدیا

جام کمال نے وزارت اعلیٰ سے استعفیٰ دے دیا


کوئٹہ(نمائندہ جنگ‘ایجنسیاں) وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے گھٹنے ٹیک دیئے اور اپنے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش ہونے سے ایک دن پہلے ہی وزرات اعلیٰ کےمنصب سے استعفیٰ دے دیا‘اتوار کی شب وزیراعلیٰ جام کمال خان گورنر ہائوس کوئٹہ گئے جہاں انہوں نے گور نر بلوچستان سید ظہور آغا کو اپنا استعفیٰ پیش کیا جسے گورنر بلوچستان نے منظور کرلیا‘ وزیراعلیٰ کے استعفیٰ کے بعد صوبائی کابینہ بھی تحلیل ہوگئی ۔

اتوار کی شب چیف سیکرٹری بلوچستان مطہر نیازرانا نے گورنر بلوچستان کے احکامات پر وزیراعلیٰ کے مستعفی ہونے اوراستعفیٰ قبول ہونے کا باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کردیا۔ذرائع کے مطابق اگلے مرحلے میں نئے قائد ایوان کے انتخاب کا شیڈول جاری کیا جائیگا ۔ 

ادھر جام کمال کمال خان کا کہناتھا کہ گزشتہ ایک ماہ کے دوران اتار چڑھاؤاور سازشوں کے باوجود ہمارے تمام ممبر ثابت قدم رہے‘اقتدارکے بھوکے اپنا شوق پوراکرلیں‘ انہوں نے وزیراعظم کو مشورہ دیتے ہوئے کہاکہ عمران خان اپنے اردگرد لوگو ں پر نظر ڈالیں‘عمران خان کو چاہیے کہ اپنے وفاقی سطح کے پارٹی ممبران سے کہیں کہ بلوچستان کے اندرونی معاملات میں دخل اندازی نہ کریں تاکہ پی ٹی آئی بلوچستان صوبائی سطح پر اپنا کردار ادا کر سکے۔ 

تفصیلات کے مطابق استعفیٰ پیش کرنے کے بعد سابق وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ گزشتہ ایک ماہ کے دوران اتار چڑھاؤاور سازشوں کے باوجود ہمارے تمام ممبر ثابت قدم رہے‘بہت سوچ بچار کے بعداستعفیٰ اس لئے دیا تاکہ پی ڈی ایم مزید دراڑ نہ ڈال سکے ۔ 

اپنے بیان میں جام کمال خان نے کہا کہ ایک ماہ تک چیلنجزاور سازشوں کا سامنا کرنے کے باوجود میرے گروپ کے تمام ارکان ثابت قدم ہے اور کوئی بھی نہیں ٹوٹا۔انہوں نے کہا کہ بہت سوچ بچارکے بعد میں نے یہ فیصلہ کیا کہ پی ڈی ایم کو ہمارے درمیان مزید دراڑیں نہیں ڈالنے دی جائیں گی اورمیں نے اپنا استعفیٰ اتفاق رائے کے ساتھ دیا۔ 

انہوں نے کہا کہ بی اے پی ،اے این پی ،پی ٹی آئی ،ایچ ڈی پی ،جے ڈبلیو پی کے ایسے معیاری لوگوں کا حصہ بننا میرے لئے باعث فخر ہے یہ تمام لوگ وعدوں اور پیش کشوں کے باوجود بھی میرے ساتھ کھڑے رہے۔

قبل ازیں سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر جام کمال نے کہاتھاکہ دو ماہ میں بہت سی چیزیں کھل کر سامنے آ گئی ہیں، چہرے اور سیاست کے نام نہاد اصول سامنے آئے ہیں، لالچ اور اقتدار کی حرص، سازشیوں اور بہت سے ہیروز کو بھی دیکھا۔

وزیراعلیٰ نے اپنی پوسٹ میں نامور مفکر، فلسفی اور شاعر ابن العربی کا قول بھی شیئر کیا کہ ’’ہو سکتا ہے دنیا میں منافقت جیت جائے مگر آخرت سچوں کی کامیابی کا دن ہے‘‘۔ ان کا کہناتھاکہ صوبے کوپہنچنے والے نقصانات کے ذمہ دار بی اے پی ناراض گروپ، پی ڈی ایم اور چند مافیا ہوں گے ۔ 

واضح رہے کہ جام کمال کے خلاف 20 اکتوبر کو تحریک عدم اعتماد پیش کی گئی تھی جس پر 25 اکتوبرکو(آج ) رائے شماری ہونی تھی لیکن رائے شماری سے قبل ہی وزیراعلی جام کمال نے استعفیٰ دے دیا ۔

تازہ ترین