• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لنڈی کوتل، پاک افغان شاہراہ پر پلوں کی عدم تعمیر پر عوام کو سخت مشکلات

لنڈی کوتل (نمائندہ جنگ) پاک افغان شاہراہ پر ایک بڑے پراجیکٹ کی ضرورت ہے پلوں کی تعمیر سے مشکلات کم اور افغانستان کے ساتھ دو طرفہ تجارت کو مزید فائدہ پہنچ سکتا ہے شاہراہ پر روزانہ ہزاروں کی تعداد میں گاڑیاں چلتی ہیں جبکہ لاکھوں لوگ سفر کرتے ہیں اہمیت کی حامل شاہراہ پر ہنگامی بنیادوں پر پلوں کی تعمیر کے لئے فنڈز منظور کئے جانے چاہئیں،گھنٹوں ٹریفک معطل رہتی ہے جس سے پاک افغان تجارت پر برے اثرات مرتب ہو رہے ہیں، پاک افغان شاہراہ 2015 میں مکمل کر دی گئی جس پر سات ارب لاگت آئی تھی اس وقت شاہراہ پر سات پلوں کی منظوری بھی ہوئی لیکن بعد میں نامعلوم وجوہات کی بنا پر پلوں کی تعمیر نہیں کی گئی جسکی وجہ سے آج تک ٹرانسپورٹرز سمیت عام لوگ سخت اذیت سے دوچار ہو رہے ہیں منتخب نمائندے شاہراہ پر پلوں تعمیر کے لئے فنڈز منظوری کے لئے کردار ادا کریں اس حوالے سے پاک افغان سنٹرل ایشیا ٹریڈ کنوینئر شاہد خان شینواری نے کہا ہے کہ ایف ڈبلیو او پاک افغان شاہراہ پر پلوں کو تعمیر نہ کرنے کی وضاحت کریں،آئے روز سیلاب آنے سے انسانی جانوں کو خطرات لاحق ہیں، پاک افغان شاہراہ پر گھنٹوں ٹریفک معطل رہتی ہے جس سے پاک افغان تجارت پر برے اثرات مرتب ہو رہے ہیں،اور مقامی لوگ اپنے ایمر جنسی بیماروں کو پشاور لے جانے سے محروم ہو جاتے ہیں، خیبر سے موجودہ پارلیمنٹرین نے ابھی تک ان پلوں کو اے ڈی پی اور اے آئی پی میں شامل نہیں کیا جو کہ انتہائی افسوس ناک ہے۔

تازہ ترین