• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خیبرپختونخوا کلچر اینڈٹوورازم اتھارٹی کا رحیم اللہ یوسفزئی کی خدمات کو خراج عقیدت

پشاور( وقائع نگار) خیبرپختونخوا کلچر اینڈٹوورازم اتھارٹی کے تعاون سے مختلف شعبوں میں اپنے ہنر و صلاحیت سے ملک کی خدمت کرنیوالی شخصیات کو خراج عقیدت پیش کیا گیا ۔ اس سلسلے میں گزشتہ روز پشاور کلب میں تقریب منعقد ہوئی جس میں نامور صحافی ، کالم نگار، ایڈیٹر مرحوم رحیم اللہ یوسفزئی ، خیبرپختونخوا کی پہلی پشتو افسانہ نگارزیتون بانو، گلوکارہ مہاجبین قزلباش، پاکستان ٹیلی ویژن کے پہلے انائونسر وکمپیئر طارق عزیز، معروف فوک گلوکار کفایت شاہ باچا، معروف کامیڈین عمر شریف اور خاتون سیاست دان بیگم نسیم ولی خان کو خراج عقیدت پیش کیا گیا محکمہ سیاحت خیبرپختونخوا کے زیرانتظام کلچر اینڈٹورازم اتھارٹی کے تعاون سے پروگرام میں مردان کے علاقے کاٹلنگ کے گائوں شموزو میں پیدا ہونے والے نامور صحافی ، ایڈیٹر اورافغان امور کے ماہررحیم اللہ یوسفزئی جن کی صحافتی خدمات پر روشنی ڈالی گئی ۔ اس موقع پر ان کے بھانجے صحافی مشتاق یوسفزئی نے ان کے ساتھ گزرے لمحات اور یادیں شرکاء کو بتائیں رحیم اللہ یوسفزئی کو ان کی خدمات کے بدلے حکومت پاکستان نے2005 میں تمغہ امتیاز سے نوازا جبکہ صدر پاکستان نے 23 مارچ 2010 میں انہیں صحافتی خدمات پر ستارہ امتیاز ایوارڈ بھی دیا گیا رحیم اللہ یوسفزئی کو 1995 میں قندھار افغانستان میں طالبان سے پہلا انٹرویو کرنے کا بھی اعزاز حاصل ہے انہوں نے طالبان کمانڈراسامہ بن لادن کا آخری انٹرویو بھی کیا پروگرام میں پشتو گلوکارہ بلبل سرحد اور پرائیڈ آف پرفارمنس ایوارڈ حاصل کرنے والی پشاورکی پشتو گلوکارہ ماہ جبین قزلباش کی خدمات کو بھی سراہا گیا ماہ جبین قزلباش نے موسیقی کا آغاز 13 سال کی عمر سے کیا ۔اپنے کیریئر کا آغاز انہوں نے ریڈیو پاکستان پشاور اور بعد ازاں پاکستان ٹیلی وژن سے کیا۔ نامور گلوکارہ کو ان کی خوبصورت آواز پر بلبل سرحد کا لقب ملا۔ ان کی خدمات کے عوض انہیں صدارتی پرائیڈ آف پرفارمنس ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔پشاورسے تعلق رکھنے والی شاعرہ، افسانہ نگار، مصنفہ اور خیبرپختونخوا میں خواتین کے حقوق کی علمبردار زیتون بانوکو خاتون اول یا پشتو افسانوں کی خاتون اول کہا جاتا ہے ۔ یہ اعزازی لقب انہیں خواتین کے حقوق میں ان کی شراکت کے اعتراف میں دیا گیا ۔ انہوں نے 24 سے زائد کتابیں لکھیں جن میں پہلی مختصر کہانی جس کا عنوان ہندارہ (آئینہ) ہے جو پشتو زبان کی نمایاں تحریروں میں سے ایک ہیں۔پروگرام میں پاکستان ٹیلی ویژن کے شو نیلام گھر سے شہرت پانے والے طارق عزیز کی زندگی پر بھی بات چیت ہوئی ان کے بعد لوک موسیقی میں نام کمانے والے خیبرپختونخوا کے ضلع صوابی کے شہر زیدہ سے تعلق رکھنے والے معروف گلوکار کفایت شاہ باچا کی زندگی پر روشنی ڈالی گئی پروگرام میں معروف کامیڈین ڈائریکٹر ، پروڈیوسر اوراداکارعمر شریف کی خدمات کو سراہا گیا گیا جنہوں نے اپنے کیرئیر کا آغاز 1974 میں کراچی میں سٹیج پرفارمر سے 14 سال کی عمر میں کیا۔ ان کے کچھ انتہائی مشہور کامیڈی اسٹیج ڈرامے 1989 کے بکراقسطوں پر اور بڈھا گھر پر ہے تھے۔ عمر شریف کو ان کی پرفارمنس مسٹر420 پر 1992 میں بہترین ڈائریکٹر اور بہترین اداکار کا قومی ایوارڈ ملا ۔پروگرام میں سیاسی شخصیت بیگم نسیم ولی خان کی زندگی اور خدمات پر بھی تفصیلی روشنی ڈالی گئی ۔ سابق سیکرٹری ڈاکٹر سید اختر علی شاہ نے ان کی زندگی پر تفصیلی بات چیت کی انہوں نے کہاکہ ان کو مور بی بی کے نام سے بھی پکارا جاتا تھا ۔
تازہ ترین