• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مسئلہ کشمیر حل ہوجائے تو بھارت سے جھگڑا ختم، اچھے ہمسائے کی طرح رہ سکتے ہیں، وزیراعظم

مسئلہ کشمیر حل ہوجائے تو بھارت سے جھگڑا ختم، وزیراعظم


ریاض (شاہدنعیم ‘ایجنسیاں)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے مشکل کی ہر گھڑی میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے‘ اگر سعودی عرب کی سلامتی، خود مختاری اور علاقائی سالمیت کو کوئی خطرہ درپیش ہوا تو پاکستان ہمیشہ سعودی عرب کے ساتھ کھڑا رہے گا۔

پاکستان ہمیشہ اپنے مخلص دوستوں کو یاد رکھتا ہے‘بھارت کے ساتھ پاکستان کا صرف کشمیر کا تنازع ہے‘انڈیا اگر مقبوضہ کشمیر کا معاملہ کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرے تو ہمارا کوئی جھگڑا نہیں ‘دونوں ممالک اچھے ہمسائے کی طرح رہ سکتے ہیں۔

چین کے ساتھ بہترین تعلقات ہیں لیکن ہم ہندوستان کے ساتھ بھی تعلقات بہتر کرنا چاہتے ہیں‘ سعودی بھائیوں کے پاس راوی اربن سٹی اور سنٹرل بزنس ڈسٹرکٹ لاہور میں سرمایہ کاری کے بہترین مواقع موجود ہیں‘ دنیا کے10 فیصد ممالک 80 فیصد آلودگی کے ذمہ دار ہیں‘ 2030تک پاکستان 60 فیصد قابل تجدید توانائی پر منتقل ہو جائے گا ۔ 

30فیصد ٹرانسپورٹ الیکٹریکل وہیکل پر منتقل ہو جائے گی ،2023تک تقریباً ایک ارب مینگروز کے درخت لگانے کا ہدف ہے ‘ ماحولیاتی مسائل کو سنجیدہ نہ لیا گیا تو خطرناک نتائج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے‘اب ملک میں کوئلہ سے بجلی بنانے کا کوئی نیا منصوبہ شروع نہیں کیا جائے گا ۔ 

وہ پیر کو پاکستان سعودی عرب انویسٹمنٹ فورم اور مشرق وسطیٰ شاداب اقدام سربراہ کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔سرمایہ کاری فورم سے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ اگر کبھی سعودی عرب کی سکیورٹی کو خطرہ لاحق ہوا، مجھے نہیں معلوم کہ اس وقت دنیا کیا کرے گی مگر میں یقین دلا سکتا ہوں کہ پاکستان سعودی عرب کے ساتھ کھڑا ہو گا۔ 

وزیر اعظم نے کہا کہ 1960ء کی دہائی میں پاکستان ابھرتی ہوئی معیشتوں میں شامل تھا، اس کے ادارے مضبوط تھے‘پی آئی اے دنیا کی چوٹی کی 5، 6 ایئر لائنوں میں شمار ہوتی تھی، اس وقت پاکستان درست سمت گامزن تھا تاہم بدقسمتی سے ہم اس راستہ سے بھٹک گئے، اب ایک مرتبہ پھر ہم اسی راستے پر گامزن ہو رہے ہیں، صنعتوں کو مراعات دے رہے ہیں۔ 

انہوں نے شرکاء کو بتایا کہ پاکستان میں تمام شعبہ جات میں غیر ملکی سرمایہ کاری، سرمائے کی واپسی کے ساتھ اور بغیر کسی پابندیوں کے کی جا سکتی ہے۔ 

پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کیلئے وسیع مواقع ہیں‘ اس کے علاوہ ایکوا پاور اور دریائے سندھ کے کنارے تین لاکھ ایکڑ اراضی کو زرعی مقاصد کیلئے استعمال کرنے کے مواقع سے سرمایہ کار فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ 

بعد ازاں مشرق وسطیٰ شاداب اقدام سربراہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ۔

تازہ ترین