• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گھر خریدنے کے خواہشمندوں کو دھوکہ دہی کے بڑھتے ہوئے واقعات پر انتباہ

لندن (پی اے) گھر خریدنے کے خواہشمندوں کو دھوکہ دہی کے بڑھتے ہوئے واقعات سے متنبہ کیا گیا ہے جس کی وجہ سے متاثرین لاکھوں پونڈز سے محروم ہو گئے ہیں۔ انگلینڈ اینڈ ویلز کی لا سوسائٹی نے ادائیگیوں پر دھوکہ کے بارے میں خبردار کیا ہے، جہاں مجرم جائیداد کی خریداری کو نشانہ بنا رہے ہیں تاکہ لوگوں کی گھر کے ڈپازٹ اور/یا گھر خریدنے کے لئے استعمال ہونے والی رقم دھوکہ سے دوسرے اکائونٹ میں منتقل کر سکیں۔ سوسائٹی نے نیشنل اکنامک کرائم سینٹر (این ای سی سی) کے ساتھ اشتراک کر لیا ہے، جو کہ نیشنل کرائم ایجنسی کے اندر واقع ہے اور ایکشن فراڈ نے خدشات کے بارے میں متنبہ کرنے کے لئے فلائرز جاری کئے ہیں۔ واضح رہے کہ سٹامپ ڈیوٹی سے استثنیٰ کو مرحلہ وار ختم کرنے سے حالیہ مہینوں میں گھروں کی فروخت میں اضافہ ہوا ہے۔ پراپرٹی پروفیشنلز نے زیادہ وقت تک کام کرنے کے بارے میں بتایا ہے تاکہ خریدار وں کو ڈیڈ لائن سے قبل اپنی کاغذی کارروائی مکمل کرنے میں مدد فراہم سکیں۔ کورونا وائرس کی وبا نے بہت سے لوگوں کو طرز زندگی میں تبدیلی لانے کے لئےگھر بدلنے پر بھی آمادہ کیا ہے۔ سوسائٹی نے کہا کہ فراڈ میں جرائم پیشہ تقریباً ہمیشہ متاثرہ شخص کا وکیل ہونے کا دھوکہ دے کر ان کی ادائیگی کو اپنے اکاؤنٹ میں منتقل کرلیتے ہیں۔ سوسائٹی کے صدر آئی اسٹیفنی بوائس نے کہا ہے کہ ہم اپنے ممبران پر زور دے رہے ہیں کہ وہ یہ فلائرز اپنے گاہکوں کے ساتھ شیئر کریں تاکہ ان کو انتہائی پیچیدہ اور ظالمانہ سکیموں سے بچانے میں مدد ملے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے فراڈز میں بھاری رقم شامل ہوسکتی ہے اور گھر خریدنے والے اور ان کے ذاتی مالی معاملات پر زندگی بھر کے لئے تباہ کن اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ وکلا اور ان کے مؤکل مجرموں کے لئے ایسے جرائم کو زیادہ مشکل بنانے میں اپنا کردار ادا کر سکتے ہیں۔ سوسائٹی نے بتایا کہ ایک گھر خریدنے والے کو 640000 پونڈز کی ادائیگی میں دھوکہ دیا گیا۔ خریدار اور ان کے وکیل کے درمیان ای میلز کو مجرموں نے روک لیا تھا جو مکان کی خریداری سے متعلق تمام معلومات جمع کررہے تھے۔ اس کے بعد انہوں نے ادائیگی کی درخواست کے لئے ایک جعلی ای میل اکاؤنٹ استعمال کی۔ ادائیگی کی تفصیلات جعلی ای میل کے ذریعے ہیڈ سولیسٹر پیپر پر فراہم کی گئیں اور درخواست کی گئی رقم بالکل وہی تھی جو خریدار نے ادا کرنے کی توقع کی تھی۔ متاثرہ شخص کو بعد میں حقیقی وکیل نے بتایاکہ ادائیگی کی درخواست نہیں کی گئی ہے۔ سوسائٹی نے بتایا کہ سوائے متاثرین کی ایکویٹی اور بچت کو ختم کرنے کے زیادہ تر رقم کبھی بازیاب نہیں ہو سکی جوکہ ان کی خریداری کے خاتمے کا باعث بنی۔ سوسائٹی نے کہا ہے کہ خریداروں کو انتہائی چوکنا رہنا چاہئے، اگر ادائیگی کی تفصیلات میں کوئی تبدیلی نظر آتی ہے تو ہمیشہ اپنے وکیل کو کال کرکے رقم کی منتقلی سے پہلے چیک کریں۔ این ای سی سی میں دھوکہ فراڈ تھریٹ شعبہ کے سربراہ جون شیلینڈ نے کہا کہ ادائیگی کا رخ موڑنے کا دھوکہ بڑھ رہا ہے اور اس خطرے کے لئے چوکنارہنا بہت ضروری ہے، کیونکہ جرائم پیشہ افراد بڑی لین دین کی وجہ سے گھریلو خریداروں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ سوسائٹی نے مزید کہا ہے کہ جب بھی کوئی کلائنٹ اپنے وکیل کو مکان کی خریداری کے لئے ادائیگی کر رہا ہوتا ہے، اسے اکاؤنٹ کی تفصیلات یا نئی ہدایات میں کسی قسم کی تبدیلی کی صورت میں انتہائی شبہ کرنا چاہئے۔ انہیں یاد دلائیں کہ ہمیشہ کسی قابل اعتماد رابطہ سے چیک کریں اور اگر انہیں کوئی شک ہو تو پیسے منتقل نہ کریں۔

تازہ ترین