• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نارتھمپٹن شائر کے فلاحی اداروں کی جیل سے رہائی پانے والوں کی مدد کیلئے درخواست

لندن (پی اے) نارتھمپٹن ​​شائر کے فلاحی اداروں نے جیلوں سے رہائی پانے والے قیدیوں کی مدد کرنے کی درخواست کی ہے۔ پروبیشن افسران نے بے گھر لوگوں کے لئے کام کرنے والے خیراتی اداروں کو لکھا ہے کہ وہ جیل سے رہا ہونے والے قیدیوں کے لئے سڑکوں پر خیمے اور سلیپنگ بیگ فراہم کریں۔ بی بی سی نے ورکرز کی جانب سے بھیجی گئی ای میلز دیکھی ہیں جو مدد طلب کر رہے ہیں کیونکہ رہا ہونے والے لوگوں کے پاس کہیں جانے کے لئے جگہ نہیں۔ سڑک پر سونے والے ایک شخص نے کہا کہ ہر کوئی کہتا ہے کہ وہ بحالی پر یقین رکھتا ہے لیکن حقیقت میں مجھے لگتا ہے کہ وہ نہیں سوچتے کہ میں بدل سکتا ہوں۔ ویسٹ نارتھمپٹن ​​شائر کونسل نے کہا ہےکہ اس نے نومبر 2020 سے اب تک 21 قیدیوں کو رہا کیا۔ ایک ای میل میں کہا گیا ہے کہ ایک خاتون جیل سے رہا ہونے کے بعد سڑک یا پارک میں سو رہی ہے اور اسے گھر ملنے تک خیمے اور سلیپنگ بیگ کی ضرورت ہے۔رہائی پانے والےایک اور شخص نے پوچھا ہےکہ کیا ایک فلاحی ادارہ پروبیشن والے ایسے شخص کی مدد کر سکتا ہے جسے بے گھر کے طور پر حراست سے رہا کیا جانا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ سابقہ ​​قیدی کو رہائش میں مدد دینے کے لئے کئی اداروں سے پوچھ گچھ کی گئی تھی لیکن اس کے پاس رہائی کے بعد جانے کے لئے کوئی جگہ نہیں۔ نامعلوم شخص، جو نام ظاہر نہیں کرنا چاہتا تھا، نے کہا کہ وہ رہائش نہ ہونے کے باعث جیل سے رہا ہونے کے بعد سڑکوں پر آگیا۔ اس نے کہا کہ آپ صرف غیر محفوظ محسوس کرتے ہیں مگر یہاں بہت سردی ہے، میری انگلی کے ناخن جامنی ہوگئے۔بی بی سی نے سٹین رابرٹسن سے رابطہ کیا، جو نارتھمپٹن ​​میں رف سلیپر چیرٹی پروجیکٹ 16:15 چلا رہے ہیں لیکن انہوں نے کہا کہ وہ نجی ای میلز کے مندرجات پر تبصرہ نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ فلاحی ادارے نے کم از کم چھ رف سلیپرز سے نمٹنا ہے، جنہیں گزشتہ سال جیل سے باہر سڑکوں پر چھوڑ دیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس بات کو یقینی بنانے کے لئے پرعزم ہیں کہ ہماری سڑکوں پر کسی کو بھی گرم، خشک جگہ اور کھانے کے لئے ضروری ذرائع دستیاب ہوں۔ کونسل، جو قصبے میں رہائش اور بے گھر افراد کی ذمہ دار ہے، نے کہا کہ اکتوبر 2018 سے جیل اور پروبیشن سٹاف کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان لوگوں کو حوالے کریں جن کو سڑکوں یا پارکوں میں سونے کے خدشات کا سامنا ہے۔ اتھارٹی نومبر 2020 میں شروع ہونے والے قصبے کی بے گھر اسیسمنٹ ریپڈ ری سیٹلمنٹ پاتھ وے (ایچ آر آر پی) اسکیم کے تحت 27 بیڈ رومز کے تشخیصی مرکز میں رف سلیپرز کی مدد کے لئے کام کرتی ہے۔ اس نے بتایا کہ ’’کی سٹیج‘‘نے 21 قیدیوں کو اپنی رہائی کے دن ایچ آر آر پی میں رکھا تھا۔ ہاؤسنگ کے لئے کابینہ کے رکن ایڈم براؤن نے کہا کہ جیل سے نکلنے والوں کے لئے رف سلیپنگ کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، جو کہ پھر مزید اشتعال انگیزی کا باعث بن سکتا ہے۔ حکومت کی مدد سے ہم اس چکر کو توڑنے کی کوشش کر رہے ہیں اور سابق مجرموں کو اپنی زندگی کو بہتر بنانے کا ایک بڑا موقع دے رہے ہیں۔

تازہ ترین