• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مانچسٹر ایرینا بم دھماکہ ایم آئی فائیو کی ناکامی تھی، عدالت میں وکلاء کا الزام

راچڈیل(نمائندہ جنگ)مانچسٹر ایرینا سنٹر میں ہونے والے بم دھماکہ کی تحقیقات کے سلسلہ میں گزشتہ روز شنوائی کے دوران اس امر کا انکشاف ہوا کہ خود کش بمبار حملے سے قبل 8افراد سے رابطے میں تھا، بم دھماکے میں جاں بحق ہونے والوں کے اہل خانہ کی طرف سے پیروی کرنے والے وکلاء نے الزام عائد کیا کہ انٹیلی جنس حکام بمبار کو ناکام بنانے میں ناکام رہے ، جان کوپرکیوسی نے ایم آئی فائیو کے گواہ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ متاثرہ خاندانوں کو بمبار سے بچانے میں ناکامی کا شکار رہے،تحقیقات میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ ایرینا سنٹر مانچسٹر میں دہشت گردی کرنے والا حملہ آور سلمان عابدی ممکنہ طو رپر اپنے والد کی ایما پر شدت پسندی کے راستے پر گامزن ہوا، ایم آئی 5 میں انسداد دہشت گردی کے ڈائریکٹر جنرل جنہیں صرف ایک گواہ جے کے نام سے پہچانا جاتا ہے، کا کہنا ہے کہ لیبیا سے تعلق رکھنے والے 22سالہ عابدی کو انتہا پسندانہ رجحانات اپنے والدین واہل خانہ کی طرف سے ملنے کے شواہد سامنے آئے ہیں، ان میں لیبیا کے اسلامک فائٹنگ گروپ کے سابق ممبران بھی شامل ہیں جنہوں نے کرنل قذافی کی حکومت کیخلاف جنگ لڑی تھی اور ان کا القاعدہ سے تعلق رہا،عابدی کے والد رمضان کا تعلق (ایل آئی ایف جی ) سے ہے ۔گواہ جے نے کہا کہ حالات و واقعات اور سامنے آنے والے شواہد اس بات کو تقویت دیتے ہیں کہ سلمان عابدی کو اس کے والد رمضان عابدی نے مدد فراہم کی، عابدی نے ایک سزا یافتہ قیدی سے جیل میں بھی ملاقاتیں کیں، کیمیکل سے تیار ہونے والے بم کی ڈیلیوری کے دوران بھی اس کا مختلف فونز پر لوگوں سے رابطہ ہوا، دوران سماعت یہ امر بھی سامنے آیا کہ سیکورٹی سروسز سلمان عابدی کو فرار ہونے سے قبل روکنے میں ناکام رہیں۔

تازہ ترین