• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سعودی عرب : تارکِ وطن خواتین کو بیوٹی سیلونوں میں کام کی اجازت

Saudia Arabia Immigrant Women Permission To Work In Beauty Saloons
شاہد نعیم ...سعودی حکومت ملک میں مقیم تارکین وطن کے زیر کفالت خواتین یا اہل خانہ کو عورتوں کے بناؤ سنگھار کے لیے بیوٹی سیلونوں میں کام کرنے کی اجازت دے دے گی ۔

اس فیصلے کا انکشاف سعودی وزیر محنت اور سماجی ترقی مفرج الحقبانی نے کیا ہے۔انہوں نے ایوان صنعت وتجارت مدینہ کے زیر اہتمام کاروباری شخصیات کے ایک اجلاس میں کہا ہے کہ اس فیصلے سے اس شعبے میں ویزوں کی مانگ میں کمی آئے گی۔

انہوں نے کہا کہ بیوٹی سیلون مارکیٹ بہت بڑی ہے اور اس میں سعودی خواتین بھی کام کرسکتی ہیں۔سعودی وزارت محنت نے 2014 میں غیرملکی تارکین وطن کے ساتھ مقیم خواتین کو پرائیویٹ شعبے میں کام کرنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا تھا اور انہیں اس سلسلے میں اپنے اقامے بھی منتقل کرنے کی ضرورت نہیں تھی۔

قبل ازیں اس انتظام کے تحت نجی اور بین الاقوامی اسکولوں میں غیرملکی خواتین کو صرف تدریسی خدمات انجام دینے کی اجازت دی گئی تھیتاہم اگر کوئی کمپنی یا اسٹیبلشمنٹ تارکین وطن کے زیر کفالت خواتین کو اپنے ہاں ملازمت دینا چاہتی ہے توان خواتین کے کفیل تارکین وطن کی رضا مند حاصل ہونی چاہیے۔

ملازمت کی خواہاں تارکین وطن کے زیرکفالت ان خواتین کے پاس اقامہ ہونا چاہیے ،ان کی عمر ساٹھ سال سے کم ہونی چاہیے،ان کا کسی اور ادارے کے ساتھ ملازمت یا کام کا کوئی معاہدہ نہیں ہونا چاہیے اور اگر اس خاص اسامی کے لیے کوئی سعودی خاتون امیدوار نہیں تو وہ اس پر ملازمت کے لیے درخواست دینے کی اہل ہونی چاہئیں۔
تازہ ترین