• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سابق SHO، جعلی میجر کیخلاف مخبر کے اغوا و قتل کا مقدمہ CTD تھانے میں درج

کسٹمز انٹیلی جنس کو 7 کروڑ روپے مالیت کی اسمگل شدہ چھالیہ برآمد کرانے والے مخبر کے اغواء اور قتل میں ملوث سابق ایس ایچ او اور جعلی میجر کے خلاف انسداد دہشت گردی تھانے میں بھی مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، اغوا اور قتل کے مقدمات میں ہارون کورائی اور جعلی میجر عثمان شاہ اپنے 4 ساتھیوں سمیت جیل میں ہیں۔

کاؤنٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ کے تفتیشی افسر راجہ عمر خطاب کے مطابق نیا مقدمہ فضل کے قتل کی واردات کے بعد جائے وقوعہ سے ملنے والے سب مشین گن کے خول اور برآمد مشین گن کی فرانزک رپورٹ آنے کے بعد درج کیا گیا ہے۔

راجا عمر خطاب کے مطابق رپورٹ میں یہ ثابت ہوا ہے کہ مخبر فضل کو اسی سرکاری ایس ایم جی سے قتل کیا گیا جو سابق ایس ایچ او پی آئی بی کالونی ہارون کورائی کے قبضے سے برآمد ہوئی۔

پولیس کے مطابق زیر دفعہ 24/25 سندھ مجریہ 2013 کاؤنٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ تھانے میں درج ایف آئی آر نمبر 2021/87 میں انسپکٹر فیاض احمد قادری مدعی ہیں۔

ایف آئی آر کے مطابق اسٹیل ٹاؤن کے علاقے میں قتل کیے گئے مخبر فضل کی لاش کے قریب سے برآمد ہونے والے اسلحے کے خول سابق ایس ایچ او ہارون کورائی کے زیر استعمال سرکاری ایس ایم جی سے میچ کرگئے ہیں۔

ایف آئی آر کے مطابق انسپکٹر ہارون کورائی نے یہ سرکاری اسلحہ اپنے ساتھی سید محمد عثمان شاہ عرف میجر عثمان عرف نعمان کو دیا جس نے اس سے مخبر فضل کو فائرنگ کرکے قتل کیا۔

تفتیشی حکام کے مطابق پی آئی بی کالونی تھانے سے ایس ایچ او سچل تعیناتی ہوئی تو انسپکٹر ہارون کورائی یہ سرکاری ایس ایم جی ساتھ لے گیا تھا، ہارون کورائی نے یہ سرکاری ایس ایم جی غیر قانونی طور پر اپنے پاس رکھی ہوئی تھی۔

پولیس کے مطابق چھالیہ مافیا کو عثمان عرف میجر کے ذریعے مخبر فضل کی اطلاع دی گئی تھی، چھالیہ مافیا نے جرگے میں کسٹمزکے مخبر فضل کے قتل کا حکم سنایا تھا، مخبر فضل کی مدد سے کسٹمز انٹیلیجنس نے مئی میں 7 کروڑ روپے کی اسمگل شدہ چھالیہ ضبط کی تھیں، قبضے میں لیا گیا مال گرفتار ملزم وحید کاکڑ اور عمران مسعود کا تھا۔

تفتیشی ٹیم کے انچارج راجہ عمر خطاب کے مطابق مخبر فضل کو 17 جولائی کو پولیس موبائل میں سرجانی ٹائون سے اغوا کیا گیا تھا اور فضل کی لاش اسی رات ملیر میں اسٹیل ٹاؤن کے علاقے سے برآمد ہوئی تھی، پوسٹمارٹم کے دوران لاش پر سرکاری اسلحہ سے گولیاں مارنے کی تصدیق ہوئی۔

راجہ عمر کے مطابق سی ٹی ڈی نے واردات میں ملوث ایس ایچ او پی آئی بی کالونی ہارون کورائی، اس کی ساتھی لڑکی فوزیہ، جعلی میجر عثمان شاہ، وحید کاکڑ، سرفراز کیانی اور اختر کورائی سمیت 6 ملزم کو 23 ستمبر کو گرفتار کیا گیا۔

راجہ عمر کے مطابق اغواء اور قتل دو الگ الگ واقعات ہیں، گرفتار شدگان میں وہ تمام ملزمان شامل ہیں جو قتل کی واردات میں ملوث اور موقع پر موجود تھے۔

تازہ ترین