کراچی کے ایڈمنسٹریٹر مرتضیٰ وہاب کا وفاقی حکومت کو ہدفِ تنقید بناتے ہوئے کہنا ہے کہ فواد چوہدری کہتے نظر آئے کہ اب چینی کی قیمت پر کنٹرول کر لیا ہے، حالانکہ انہوں نے اپنے اے ٹی ایمز کو 15، 20 دن کمانے کا موقع دیا۔
سندھ اسمبلی میں میڈیا کارنر پر گفتگو کرتے ہوئے کراچی کے ایڈمنسٹریٹر مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ پوری قوم اور اپوزیشن جماعتیں مہنگائی پر احتجاج کرتی نظر آئیں، چینی، آٹے، انڈے سمیت ہر چیز پہنچ سے دور کر دی گئی ہے۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ پی ٹی آئی کے ترجمان اور وزراء مہنگائی کا ذمے دار اپوزیشن جماعتوں کو قرار دیتے رہے، وقت نے ثابت کیا کہ انہوں نے خود اپنی نا اہلی کو ثابت کیا۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں اس وقت چینی 160 روپے کلو تک مل رہی تھی اور وہ پورا ملبہ سندھ حکومت پر ڈالنے کی کوشش کرتے رہے۔
ایڈمنسٹریٹر کراچی نے وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات کو مخاطب ہو کر کہا کہ فواد چوہدری صاحب صرف قیمتیں کم کر دینا آپ کی ذمے داری نہیں ہے، مصنوعی بحران آپ لوگ خود پیدا کرتے ہیں۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ تاریخی پیکیج کا اعلان کرنے والوں نے کہا کہ دنیا بھر میں قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے، جبکہ تیل کی قیمتیں عالمی مارکیٹ میں کم ہوئی ہیں۔
کراچی کے ایڈمنسٹریٹر نے کہا کہ اگر 5 فیصد بھی ریلیف دیا جاتا تو غریب کا بھلا ہو جاتا۔
مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ شق نمبر 15 کہتی ہے کہ صوبے کی مشاورت کے بغیر تبادلے نہیں کیئے جا سکتے، پولیس افسران یا ڈی ایم جی کے تبادلوں سے پہلے مشاورت نہیں کی گئی۔
انہوں نے کو آپریٹو مارکیٹ صدر میں لگنے والی آگ کے حوالے سے بتایا کہ کے ایم سی کے فائر ٹینڈرز موقع پر پہنچے تھے، جہاں پہنچ کر پتہ چلا کہ آگ شدید نوعیت کی ہے، اس کے بعد واٹر باؤزر بھی پہنچ گئے تھے۔
ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضی وہاب کا کہنا ہے کہ کراچی میں پہلے فائر ٹینڈر کام کرتے نظر نہیں آتے تھے مگر اب فائر ٹینڈرز کام کرتے ہیں جن کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیئے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ کو آپریٹیو مارکیٹ میں آگ پر قابو پانے والے فائر فائٹرز کا شکریہ ادا کرتا ہوں، آگ بجھانے کے عمل کی خود نگرانی کرتا رہا جبکہ پانی کی کمی پر قابو پانے کے لیے واٹر بورڈ کے واٹر باؤزر بھی موجود تھے۔