• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ٹی ایل پی معاہدہ: رپورٹ وزیراعظم عمران خان اور وزارت داخلہ کو بھجوادی گئی


تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی)  اور حکومت کے درمیان معاہدے  کے معاملے پر پنجاب حکومت نے رپورٹ وزیراعظم عمران خان اور وزارت داخلہ کو بھجوای دی۔

محکمہ داخلہ  پنجاب کی رپورٹ کے مطابق  معاہدے کے مطابق  2260 افراد کو رہا کیا گیا، سعدرضوی سمیت  400 سے زائد افراد کو فورتھ شیڈول سے نکالا گیا۔

رپورٹ کے بعد تحریک لبیک پاکستان کےسربراہ سعد رضوی کو رہا بھی کردیا گیا، مختلف نوعیت کے 40 مقدمات عدالتوں سے واپس لینے کے لیے اقدامات کئے جارہے ہیں۔

محکمہ داخلہ پنجاب کی رپورٹ کے مطابق انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت درج مقدمات بھی ختم کر دیےگئے۔

خیال رہے کہ 31 اکتوبر کو وفاقی حکومت کے خلاف سراپا احتجاج ٹی ایل پی اور حکومت کے مابین انتشار کو ختم کرنے کے لیے معاہدہ ہوا، جس میں کالعدم ٹی ایل پی کی جانب سے مفتی منیب الرحمان نے بطور ضامن معاہدے کے لیے کردار ادا کیا، حکومت کی جانب سے شاہ محمود قریشی، اسد قیصر، علی محمد خان نے معاہدے پر دستخط کیے۔

معاہدے میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ ٹی ایل پی آئندہ کسی لانگ مارچ یا دھرنے سے گریز کرے گی، جبکہ یہ آئندہ بطور سیاسی جماعت قومی دھارے میں شریک ہوگی اور اس کو کالعدم جماعتوں کی فہرست سے بھی نکال دیا جائے گا۔

معاہدے کے مطابق حکومت کالعدم ٹی ایل پی کے گرفتار کارکنوں کو رہا کردے گی، دہشت گردی سمیت سنگین مقدمات کا سامنا کرنے والے کارکنوں کو عدالت سے ریلیف لینا ہوگا۔

بعد ازاں حکومت نے تحریک لبیک پاکستان، سعد رضوی اور اس جماعت کے دیگر 487 کارکنوں کے نام فورتھ شیڈول سے خارج کر کے شناختی کارڈز اور بینک اکاؤنٹس بحال کردیے تھے۔

حکومت پنجاب کی جانب سے سربراہ تحریک لبیک پاکستان سعد رضوی سمیت دیگر کارکنوں کے خلاف 40 مقدمات واپس لینے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

تازہ ترین