• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسلام آباد: میٹرو اسٹیشن سے ملی لاش کا معمہ حل، باپ کا بیٹی کے قتل کا اعتراف

اسلام آباد کے میٹرو اسٹیشن سے 12 سالہ بچی کی لاش ملنے کا معمہ حل ہو گیا، باپ بیٹی کا قاتل نکلا۔

باپ نے معصوم بیٹی کے قتل کا اعتراف کر لیا، واردات کی جگہ سے مقتول بچی کے کپڑے برآمد ہوئے ہیں۔

اسلام آباد کے تھانہ رمنا کی حدود سے 8 نومبر کی صبح میٹرو اسٹیشن کے واش روم سے پولیس کو 12 سال کی بچی کی لاش ملی تھی، پولیس 1 ہفتے تک بچی کے لواحقین کو تلاش کرتی رہی۔

پولیس کے مطابق اس دوران مظفر آباد سے تعلق رکھنے والے ترلائی کے رہائشی واجد نے پولیس سے رابطہ کیا اور بتایا کہ بچی اس کی بیٹی ہے جس کا نام صالحہ فاطمہ ہے جو گولڑہ دربار سے لاپتہ ہوئی تھی۔

پولیس کا دعویٰ ہے کہ تفتیش کے دوران بچی کے والد کو واقعے میں ملوث ہونے کے شبہے میں گرفتار کیا گیا تو ملزم نے اقبالِ جرم کر لیا۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ واجد نے قتل کرنے والا مقام بھی تفتیشی ٹیم کو دکھا دیا ہے، واقعے کی مزید تفتیش جاری ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) کے 3 رکنی میڈیکل بورڈ نے بچی کا پوسٹ مارٹم کیا تھا۔

پمز اسپتال کے حکام کا کہنا تھا کہ پوسٹ مارٹم میں بچی کے ساتھ زیادتی ثابت ہوئی تھی۔

پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق بچی کے جسم پر زخم اور خراشیں بھی تھیں، اس کی موت دم گھنٹے سے واقع ہوئی تھی۔

تازہ ترین