• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شاعر : ڈاکٹر امان اللہ خان

صفحات: 536

قیمت: درج نہیں

ناشر: قلم فائونڈیشن انٹرنیشنل، یثرب

کالونی، بینک اسٹاپ، والٹن روڈ، لاہور کینٹ۔

ہماری نگاہ میں پاکستان میں بولی جانے والی تمام زبانیں اہم اور قابلِ احترام ہیں۔ ہر زبان کا اپنا ایک تشخص ہوتا ہے اور اُردو، زبانوں کو قریب لانے کا ایک ذریعہ ہے۔ ویسے تمام زبانوں کے قلم کار ایک ہی منزل کے مسافر ہیں۔ وہ جانتے ہیں کہ تراجم کے ذریعے، زبانوں کے درمیان پیدا ہونے والا نفاق ختم کیا جاسکتا ہے۔ زیرِنظر کتاب پنجابی، انگریزی اور ہندی زبانوں کی شاعری پر مشتمل ہے، جس سے ڈاکٹر امان اللہ خان کی جودتِ طبع اور خلّاقی کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ لیکن اگر اس میں اُردو کو بھی شامل کرلیا جاتا تو دائرہ مکمل ہوجاتا۔ 

یہ مشورہ نہیں، ایک تجویز ہے۔ اس کتاب میں پڑھنے والوں کو کئی ذائقے ملیں گے۔ روحانی کیفیات، عشقیہ وارداتیں، سماجی درد، معاشرتی کرب، وطن اور وطن میں رہنے والوں سے محبّت کا اظہار ،پاکستان کے ہیروز سے والہانہ عقیدت و محبّت غرض کہ صاحبِ کتاب نے ہر موضوع کا حق ادا کیا ہے۔ زیرِنظر کتاب میں نظموں کے علاوہ غزلیں بھی شامل ہیں۔ 

یعنی انہیں دونوں اضاف پر کامل دسترس حاصل ہے۔ کتاب میں موجود منیر نیازی کا فلیپ بھی سند کا درجہ رکھتا ہے، تو مصنّف کا ابتدائیہ’’مَیں کیہہ وساں‘‘ بھی اپنے اندر گہری معنویت رکھتا ہے،جب کہ کرامت گردیزی نے دیباچہ تحریر کیا ہے۔ اس کتاب سے نئی نسل کو بھی بَھرپور استفادہ کرنا چاہیے۔

تازہ ترین