• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
جانے کس ستم ظریف نے کیری ڈبے کا نام ایمبولینس رکھا تھا۔
اسے لاش اٹھانے والی گاڑی کہنا چاہئے۔
کل ایک ایمبولینس میری کار کے پیچھے تھی۔
اس میں مریض نہیں تھا، پھر بھی سائرن آن تھا۔
مجھے ڈرائیور پر غصہ آیا۔
میں نے اسے راستہ نہیں دیا۔
پھر میں نکل آیا، وہ ٹریفک میں پھنسا رہ گیا۔
گھر پہنچا تو دیکھا، بھائی کے چہرے پر ہوائیاں اڑرہی تھیں۔
کہنے لگا، ’’بابا بے ہوش پڑے ہیں، جلدی سے اسپتال لے چلو۔‘‘
میں چیخا، ’’ایمبولینس کو کال کیوں نہیں کیا؟‘‘
بھائی نے بتایا، ’’کال کیا تھا، پتا نہیں کہاں رہ گئی۔‘‘
تازہ ترین