• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یونان کا ترک سرحد پر کیمروں کا نظام مزید فعال کرنے کا منصوبہ

ایتھنز (مرزارفاقت حسین) ترکی کے ساتھ زمینی سرحد پر باڑ کی صلاحیتوں کو مزید اپ گریڈ کرنے کے مقصد سے، یونانی پولیس باڑ کے پرانے حصے میں نصب 23 تھرمل کیمروں کو بتدریج تبدیل کرنے کی درخواست کر رہی ہے، کیمرے 10 سال پرانے ہیں اور ان کی تکنیکی صلاحیتیں محدود ہیں، جبکہ ان میں سے کئی میں تکنیکی مسائل ہیں۔ حال ہی میں، شمال مشرقی یونان میں اورستیاداپولیس ڈیپارٹمنٹ نے نیٹ ورک کو جدید بنانے کے لیےمنصوبہ تیار کیا ہے، جس میں 23 کیمروں کو تبدیل کرنے کی لاگت 1.5 ملین یورو ہے۔ پولیس کے ایک ذریعے نے کہا، ’’فنڈ تلاش کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ فی الحال موجودہ نیٹ ورک کی دیکھ بھال کے لیے 220,000 یورو کے فنڈز پہلے ہی منظور کیے جا چکے ہیں۔ یہ رقم ان کیمروں کی مرمت کے لیے ہے جو ناکامی کی وجہ سے خراب ہیں، بلکہ باڑ کے ساتھ موجود کنٹینرز کے لیے بھی ہیں جہاں کیمرے نصب ہیں۔ دریں اثنا، ایوروس میں یونان-ترک سرحد کے ساتھ سرحدی نگرانی کا خودکار نظام گزشتہ چند دنوں سے کام کر رہا ہے۔ یہ 11 جدید کیمرے اور ریڈار سسٹمز پر مشتمل ہے جس کی رینج 3.5 سے 15 کلومیٹر کے درمیان ہے، جو سرحدی حالات پر حقیقی وقت کی تصاویر اور ڈیٹا منتقل کرتے ہیں۔ یہ 100 کلومیٹر سے زیادہ کا فاصلہ طے کرتا ہے، جو الیگزینڈروپولی کے قریب سوفیکو سے ایوروس ڈیلٹا تک پھیلا ہوا ہے۔ اس کا ٹرائل آپریشن 20 اکتوبر کو معاہدہ کے مطابق شروع ہوا اور ایک ماہ تک جاری رہا۔ پولیس کے علاوہ کیمرہ اور ریڈار سسٹم کا نیا نیٹ ورک ہیلینک مسلح افواج بھی استعمال کرتی ہے۔ اس منصوبے کا بجٹ 14.9 ملین یورو تھا اور اس کی مالی اعانت یورپی یونین ،انٹرنل سیکیورٹی فنڈ نے کی تھی۔ یونان بھی باڑ کی 35 کلومیٹر توسیع کے لیے یورپی یونین سے مزید فنڈز حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
تازہ ترین