• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلدیاتی ملازمین، آج سے ہڑتال مزید تیز،احتجاج کا دائرہ وسیع کرنے کا اعلان

کراچی (اسٹاف رپورٹر ) آل پاکستان لوکل گورنمنٹ ورکرز فیڈریشن سندھ اور شاہ لطیف لوکل گورنمنٹ ایمپلائز یونین سندھ کی کال پر سندھ بھر کے تمام بلدیاتی ملازمین کی 7روز سے جاری کام چھوڑ ہڑتال فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہوگئی پیر سے ہڑتال کو مزید تیز کرکے احتجاج کا دائرہ کا وسیع کرنے کا اعلان کردیا گیاکراچی، حیدرآباد، لاڑکانہ، سکھر، میرپور خاص اور شہید بے نظیر آباد ڈویژنوں کے تمام اضلاع کی میونسپل کارپوریشنز، میونسپل کمیٹیز، ٹاؤن کمیٹیز اور یونین کونسلز میں کام چھوڑ ہڑتال کرکے صدر دفتر کے سامنے دھرنے جاری ہیں ہڑتال کے باعث اندرون سندھ کے 80 فیصد اضلاع کچرے اور گندے پانی کے ڈھیروں میں تبدیل ہوگئے ہیں فیڈریشن اور لوکل گورنمنٹ یونین کے رہنماؤں نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ تنخواہوں کے ٹریژری سے براہ راست اجرا کے مطالبے سے کسی صورت دست بردار نہیں ہوں گے کسی متبادل حل کو قبول نہیں کیا جائے گا F02 فارم کے اجرا، ٹریژری سے ادائیگی کا نوٹیفکیشن، تنخواہوں کی ادائیگی کیلئے او زیڈ ٹی گرانٹ میں اضافہ کرنے کے نوٹیفکیشن کے اجراءکے مطالبے پر ہی مذاکرات قبول کیے جائیں گے انہوں نے مزدور رہنماؤں کو زبردستی کام شروع کرنے کیلئے ہراساں کرنے، ان پر دباؤ ڈالنے اور ان کے خلاف تحقیقات کا آغاز کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس عمل سے احتجاج کو کمزور نہیں کیا جاسکتا صوبے بھر میں احتجاجی مظاہروں، تالابندی اور جدوجہد جاری رکھنے کا بھی عزم کیا گیا اور اعلان کیا گیا کہ مطالبات کی منظوری تک ہڑتال جاری رہے گی اس موقع پر صوبے کے مختلف علاقوں میں سیکریٹری لوکل گورنمنٹ، سیکریٹری فنانس، ایم ڈی سولڈ ویسٹ کے علامتی جنازے نکال کر سڑکوں پر احتجاج کیا جائے گا اور ان کے پتلے بھی نذر آتش کیے جائیں گے۔میونسپل ورکرز ٹریڈ یونینز الائنس کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کراچی کے بلدیاتی ریٹائرڈ اور وفات یافتہ 7 ہزار ملازمین کو 7 ارب کے واجبات کی ادائیگی کیلئے 21 دسمبر کو کے ایم سی ہیڈ آفس ایم اے جناح روڈ پر دھرنا دیا جائے گا۔

تازہ ترین