• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ کی 75ہزار ایکڑ سرکاری اراضی قبضے کی بھینٹ چڑھ گئی

حیدرآباد ( بیورو رپورٹ) حکومت سندھ نے قبضہ مافیا کے سامنے گھٹنے ٹیک دیئے، صوبہ سندھ کی 75 ہزار ایکڑ سے زائد سرکاری اراضی سیاسی اور انتظامی پشت پناہی سے قبضے کی بھینٹ چڑھ گئی، قبضہ خوروں نے زمینوں پر گھر اور دیگر عمارات بھی کھڑی کردی ہیں، اس ضمن میں کمشنرز اور ڈی سیز لاچار اور بے بس ہیں، تفصیلات کے مطابق حکومت سندھ میں کرپشن اور اقرباپروی کا بازار تو گرم ہے ہی لیکن اب سرکاری املاک پر قبضہ مافیا کے قائم قبضے نے صوبائی مشینری کی کارکردگی پر سوالیہ نشان لگا دیئے، سپریم کورٹ کے حالیہ احکامات کے باوجود صوبے کے بیشتر اضلاع اور تحصیلوں کی ہزاروں ایکڑ سرکاری اراضی قبضہ مافیا کے زیر اثر ہے، مقامی ضلعی انتظامیہ مافیا کے خلاف کسی قسم کی بھی کارروائی کرنے سے گریزاں ہے، جنگ کو موصول ہونے والی معلومات کے مطابق حکومت سندھ کے متعدد محکموں کی 75 ہزار سے زائد سرکاری اراضی قبضہ ہوچکی ہے جو سرکاری اداروں کی کارکردگی کا منہ بولتا ثبوت ہے، محکمہ ریوینیو کے ذرائع کے مطابق صوبہ سندھ کے دوسرے بڑے شہر حیدرآباد، ٹنڈو الہ یار، مٹیاری، ٹنڈو محمد خان، جامشورو، بدین، میرپور خاص، دادو، سانگھڑ، نوابشاہ، لاڑکانہ سمیت صوبے کے دیگر اضلاع میں قبضہ خوروں نے سرکاری مشینری کو چیلنج کرتے ہوئے سرکاری اراضی برسوں سے اپنے قبضے میں رکھی ہوئی ہے ۔

تازہ ترین