• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایک تہائی سے زیادہ اسکاٹ فیول بلز ادا کرنے کی سکت نہیں رکھتے

لندن (پی اے) ایک نئے سروے کے مطابق ایک تہائی سے زیادہ اسکاٹ فیول بلزادا کرنے کی سکت نہیں رکھتے۔ سروے رپورٹ کے مطابق 36 فیصدافراد بجلی کے بل ادا نہیں کرسکتے۔ 80 فیصد کا کہنا ہے کہ انرجی کمپنیز کو انرجی کی قیمتوں میں اضافے کا سبب بتایا جانا چاہئے۔ سٹیزن ایڈوائس اسکاٹ لینڈ کے سروے میں کہا گیا ہے کہ 65 فیصد افراد کا کہنا ہے کہ اخراجات میں اضافہ ایک مسئلہ ہے جبکہ 40 فیصد کا کہنا ہے کہ کم آمدنی والے لوگوں کیلئے انرجی بلز کی ادائیگی ایک بڑا مسئلہ ہے۔ سی اے ایس کا کہنا ہے کہ جو لوگ انرجی بلز ادا کرنے کی سکت نہیں رکھتے، وہ ان سے رابطہ کرسکتے ہیں، جس پر وہ تمام معاملات دیکھ کر انھیں بلز میں کمی کی کوئی صورت ہوئی تو اس سے آگاہ کریں گے۔ سی اے ایس کا کہنا ہے کہ انرجی بلز میں اضافہ موسم سرما کے دوران ایک بڑا طوفان ثابت ہوں گے، انرجی مارکیٹ میں نظر آنے والے بحران کا ایک سبب یہ ہے کہ بعض سپلائر اس کاروبار سے الگ ہوچکے ہیں جبکہ یونیورسل کریڈٹ اپ لفٹ کا خاتمہ بھی اس کا ایک سبب ہے۔ سی اے ایس نے موسم سرما کے دوران انرجی کی بچت کی ایک بڑی مہم چلا رہا ہے۔ سروے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انرجی کی قیمت میں اضافے کے اسباب مختلف اورپیچیدہ ہیں۔ بڑھتے ہوئے افراط زر اور اضافی بلز کی وجہ سے کم آمدنی والے لوگوں کو اپنے گھروں کو گرم رکھنا ممکن نہیں ہوگا اور خدشہ ہے کہ یہ مسئلہ اگلے سال بھی جاری رہے گا۔ انرجی مارکیٹ میں بحران کی وجہ سے بلز کی کمی کے راستے موجود نہیں ہیں۔ سپلائر تبدیل کرنے کے معنی ٹیرف میں اضافے کو قبول کرنا ہے۔ سی اے بی نے کہا ہے کہ ہمارا پیغام یہ ہے کہ ہم یہاں مدد کیلئے موجود ہیں، ہم چیک کر کے بتائیں گے کہ آپ کسی طرح کے بینی فٹ کے حقدار ہیں یا نہیں، ہم آپ کی انرجی کمپنی سے بات کریں اور آپ کے قرضوں کی ادائیگی کا شیڈول دوبارہ بنوا دیں گے، ہم یہ بھی بتائیں گے کہ کس طرح بہتر انسولیشن کے ذریعے آپ کو رقم بچانے میں مدد مل سکتی ہے۔

تازہ ترین