• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مبینہ جعلی مقابلے میں نوجوان کی ہلاکت، مشکوک پستول کامعمہ حل نہ ہوسکا، تفتیش کا دائرہ وسیع

کراچی (اسٹاف رپورٹر)اورنگی ٹاون میں نوجوان ارسلان کو مبینہ جعلی مقابلے میں قتل کرنے کا معاملہ، برآمد مشکوک پستول کا معمہ حل نہ ہوسکا جبکہ واقعے میں زخمی ہونے والے مقتول کے دوست کا ویڈیو بیان بھی سامنے آگیا ہے جس کے بعد تفتیش کا دائرہ کار وسیع کردیا گیا ہے ، تفصیلات کے مطابق اورنگی ٹاؤن میں طالبعلم ارسلان کی مبینہ مقابلے میں ہلاکت کے بعد پولیس کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ مقتول کے قبضے سے پولیس نے پستول برآمد کرنے کا دعویٰ کیا تھا تاہم اس پستول کے حوالےسے تفیتش نئے رخ سے شروع کردی گئی ہے، اس سلسلے میں تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ برآمد پستول اہلکار توحید کے ساتھی عمیر کا بھی ہوسکتا ہے، پستول پر نمبر بھی مٹا ہوا ہے ، انٹیلی جنس ڈیوٹی پر سادہ لباس میں طالبعلموں کو روکنے کی کوشش کا بھی جواز نہیں ہے اور ممکنہ طور پر مقتول اہلکار کو اور اہلکار مقتول کو ڈاکو سمجھے، ملزمان کی موٹرسائیکل کو بھی چیک کیا جائے گا،اگر پستول توحید کے ساتھی کا نکلا تو ان کے خلاف ایک اور مقدمہ درج ہوگا، دوسری جانب واقعے میں زخمی ہونے والے دوست یاسر نے ویڈیو بیان میں کہا ہےکہ ہم نئی موٹرسائیکل پر کم رفتار میں کوچنگ سے واپس آرہے تھے اسی دوران سادہ لباس موٹرسائیکل سواروں نے ہمارا راستہ جام کیا، موٹرسائیکل والے نے ہم پر فائرنگ کی پہلی گولی مجھے لگی پھر ہم گرگئےدوسری گولی کسی کو نہیں لگی اسکے بعد تیسری گولی ارسلان کو لگی اور وہ زمین پر گر پڑا، یاسر کا کہنا ہے کہ پینٹ شرٹ پہنے ہوئے شخص نے دوبارہ پستول لوڈ کی جس پر میں ڈر کر وہاں سے بھاگا، پھر مجھے نہیں پتا چلا کیا ہوا ہمارے پاس کوئی اسلحہ نہیں تھا۔

تازہ ترین