• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ن لیگ کو ثاقب نثار کی آڈیو کو اپنی اپیل میں لیکر جانا چاہئے تھا، رشید رضوی


کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“میں گفتگو کرتے ہوئے معروف قانون دان رشید اے رضوی نے کہا کہ ن لیگ کو ثاقب نثار کی آڈیو کو اپنی اپیل میں لے کر جانا چاہئے تھا۔

معروف قانون دان حامد خان نے کہا کہ عدلیہ کے معاملات شفافیت کے ساتھ سامنے آتے ہیں تو عدلیہ کو نقصان نہیں فائدہ ہوگا۔

شاہزیب خانزادہ نےاپنے تجزیے میں کہا کہ ثاقب نثار کی مبینہ آڈیو کا معاملہ حل ہو کر نہیں دے رہا بلکہ قانونی محاذ پر مسلسل الجھتا جارہا ہے، حکومت ابھی تک اس کی تحقیقات کرانے کیلئے تیار نہیں ہے جبکہ ن لیگ بھی اسے عدالت لے کر نہیں گئی ہے

معروف قانون دان رشید اے رضوی نے کہا کہ ثاقب نثار کی آڈیو کے معاملہ کو انتظامیہ، عدلیہ اور حکومت الجھارہی ہے، 2017ء کے بعد سے لوگوں کے ذہنوں میں سوالات ہیں، عدلیہ کے بہت سے فیصلوں پر سوال اٹھتے ہیں کہ عدلیہ کی خودمختاری کس حد تک ہے، عدلیہ سے سوالات کی لمبی فہرست ہے

پہلے دو چار سال میں کوئی ایسا فیصلہ آتا تھا جس پر بات ہوجاتی تھی لیکن اب ہرمہینے کوئی نہ کوئی ایسا فیصلہ آجاتا ہے لیکن عدلیہ کی طرف سے وضاحت نہیں ہوتی۔

رشید اے رضوی کا کہنا تھا کہ ثاقب نثار کی مبینہ آڈیو اگر سچ نکلی تو عدلیہ کی آزادی کہاں رہ جاتی ہے، ن لیگ کو ثاقب نثار کی آڈیو کو اپنی اپیل میں لے کر جانا چاہئے تھا۔

معروف قانون دان حامد خان نے کہا کہ اٹارنی جنرل کا سندھ ہائیکورٹ بار کے صدر پر کسی کی پراکسی ہونے کا الزام لگانا مناسب نہیں ہے، صلاح الدین احمد نے بار ایسوسی ایشن کی طرف سے درخواست دی ہے۔

اس درخواست کے مطابق پانچ واقعات پر انکوائری ہوجائے تو کوئی حرج نہیں ہے،عدلیہ کے معاملات شفافیت کے ساتھ سامنے آتے ہیں تو عدلیہ کو نقصان نہیں فائدہ ہوگا، عدلیہ کو نقصان حقائق کو چھپانے سے ہوتا ہے، حقائق چھپانے کی وجہ سے پچھلے 70سال سے عدلیہ کو نقصان ہورہا ہے۔

حامد خان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ ثاقب نثار کی مبینہ آڈیو پر کمیشن بنادے تو کوئی حرج نہیں ہے، کمیشن کی رپورٹ کوئی مانے نہ مانے عوام کے سامنے حقیقت آنی چاہئے، کمیشن رپورٹ پر متضاد رائے ہونے کا یہ مطلب نہیں کہ سچ سامنے لانے کی کوشش نہ کی جائے، ثاقب نثار کی آڈیو سے پہلے ان سے متعلق رانا شمیم کے بیان حلفی کا معاملہ بھی چل رہا ہے۔

سابق کرکٹر سکندر بخت نے کہا کہ بنگلہ دیش کیخلاف دوسرے ٹیسٹ میں فتح بہت بڑی بات ہے، دوسرے ٹیسٹ میچ میں دو دن کا کھیل ضائع ہوا، پاکستان نے صرف تین دن میں میچ ختم کیا اس سے ٹیم کی کارکردگی کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے، ساجد خان نے سپر پرفارمنس دی اور بابر اعظم نے بھی اچھی کپتان کی۔

میزبان شاہزیب خانزادہ نے پروگرام میں تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے پہلے چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت ،ان کی اہلیہ اور 11فوجی اہلکار ہیلی کاپٹر حادثے میں ہلاک ہوگئے ہیں، اس حادثے میں صرف ایک کیپٹن بچ پائے ہیں

لیکن ان کی بھی حالت تشویشناک ہے،ہیلی کاپٹر کیسے گر کر تباہ ہوا اب تک تفصیلات سامنے نہیں آئی ہیں، سوالات اٹھ رہے ہیں کہ یہ واقعہ کیسے ہوا اس حوالے سے ابھی تک ابہام برقرار ہے، اہم بات یہ ہے کہ جنرل بپن راوت کا ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہونے کی خبریں سامنے آئیں تو بہت دیر تک بھارتی حکومت خاموش رہی۔ شاہزیب خانزادہ کا کہنا تھا کہ جنرل بپن راوت کو نریندر مودی کا انتہائی قریبی ساتھی سمجھا جاتا رہا ہے

دسمبر 2016ء میں بھارتی حکومت نے ایک متنازع قدم اٹھا کر دو سینئر جرنیلوں کونظرانداز کر کے جنرل بپن راوت کو بھارت کا 27واں آرمی چیف تعینات کیا تھا، 2019ء میں ریٹائرمنٹ سے پہلے ہی جنرل بپن راوت کو ملک کا پہلا چیف آف ڈیفنس اسٹاف بنادیا گیا تھا

اس سے پہلے بھارت کی فوجی قیادت میں ایسا عہدہ موجود ہی نہیں تھا۔شاہزیب خانزادہ نے تجزیے میں مزید کہا کہ ثاقب نثار کی مبینہ آڈیو کا معاملہ حل ہو کر نہیں دے رہا بلکہ قانونی محاذ پر مسلسل الجھتا جارہا ہے، حکومت ابھی تک اس کی تحقیقات کرانے کیلئے تیار نہیں ہے جبکہ ن لیگ بھی اسے عدالت لے کر نہیں گئی ہے، مگر جو یہ معاملہ عدالت لے کر گئے ہیں انہیں سنگین الزامات کا سامنا کرناپڑرہا ہے

سندھ ہائیکورٹ بار کے صدر صلاح الدین کی طرف سے مبینہ آڈیو اور کچھ دیگر واقعات کی تحقیقات کیلئے فیکٹ فائنڈنگ کمیشن بنانے کی درخواست پربدھ کو اسلا م آباد ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی جہاں اٹارنی جنرل نے دلائل دیتے ہوئے انتہائی سخت پوزیشن اختیار کی۔

اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے حالیہ واقعات کو نہ صرف عدلیہ کو ہراساں کرنے اور اس پر دباؤ ڈالنے کا سیزن قرار دیدیا بلکہ سندھ ہائیکورٹ بار کی پٹیشن پر سوالات اٹھاتے ہوئے اسے کسی کی پراکسی قرار دیدیا ۔

تازہ ترین