• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان نے اسلامی تعاون کی تنظیم (او آئی سی) کے  غیر معمولی اجلاس میں افغان عوام کی مدد کے لیے نکات پیش کر دیئے۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی جانب سے پیش کردہ نکات کے مطابق او آئی سی ممالک کو فوری طور پر افغان عوام کی مدد کرنا ہوگی۔

پاکستان کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ افغانستان میں تعلیم، صحت اور تکنیکی شعبوں میں سرمایہ کاری کرنا ہوگی، اس کے علاوہ اقوامِ متحدہ اور او آئی سی کا گروپ بناکر افغانستان کو جائز بینکنگ سہولیات تک رسائی میں مدد دینی ہو گی۔

اجلاس میں پیش کردہ نکات کے مطابق افغان عوام کی خوراک کی فراہمی اور فوڈ سکیورٹی کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں، انسداد دہشتگردی و منشیات کے خاتمے کے لیے افغان اداروں کی استعداد کار بڑھائی جائے۔

نکات کے مطابق افغانستان میں انسانی حقوق، خواتین و لڑکیوں کے حقوق کے لیے افغان حکام کو انگیج کیا جائے، اس کے علاوہ افغانستان میں دہشتگردی کی روک تھام کیلئے افغان حکام سے مل کر کام کیا جائے۔

واضح رہے کہ اجلاس میں ترکی، ایران، سیرالیون، گیبون، صومالیہ، گینیا بسا، ترکش ریپبلکن آف نارتھ قبرص، یو اے ای، تاجکستان، بنگلا دیش، اردن اور فلسطین کے وزرائےخارجہ اور سیکریٹری جنرل او آئی سی شریک ہوئے جبکہ وزیر اعظم عمران خان نے خطاب بھی کیا۔

تازہ ترین