• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بوسنیا: چیئرمین کشمیر کونسل ای یو نے بین الاقوامی کانفرنس میں کشمیریوں کا مقدمہ پیش کردیا

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

چیئرمین کشمیر کونسل ای یو علی رضا سید نے بوسینا کے دارالحکومت سرائیوو میں منعقد ہونے والی بین الاقومی کانفرنس میں کشمیریوں کے حقوق کا مقدمہ پیش کردیا۔

سول سوسائٹی کی بین الاقوامی تنظیم کے زیرِاہتمام سرائیوو میں کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علی رضا سید نے کہا کہ قابض بھارتی فورسز مقبوضہ جموں و کشمیر میں گذشتہ سات دہائیوں سے زائد عرصے سے انسانیت کے خلاف سنگین جرائم میں ملوث ہے۔

’رسل ٹریبونل آن کشمیر‘ کے عنوان سے  سرائیوو میں اس بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد کشمیریوں کے حق خودارادیت کے لیے کام کرنے والی سول سوسائٹی کی بین الاقوامی تنظیم ’کشمیر سیویتواس‘ نے  رسل فاؤنڈیشن لندن کے تعاون سے کیا۔ 

کانفرنس کے منتظمین کے مطابق، کانفرنس کا مقصد کشمیریوں کی نسل کشی، ان پر وحشیانہ جارحیت اور مقبوضہ کشمیر میں انسانیت کے خلاف جرائم اور کشمیری تنازعے کی وجہ سے خطے میں  ایٹمی جنگ کے خطرات جیسے مسائل کو دنیا کے سامنے اٹھانا ہے۔

کانفرنس کے دوران ’انسانیت کے خلاف جرائم‘ کے عنوان سے مباحثے کے پینل  کے دوران نظامت کے فرائض  بزرگ کشمیری دانشور ڈاکٹر غلام نبی فائی نے انجام دیے۔

پینل کے دیگر شرکا میں چیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضا سید، ڈاکٹر امیر سولجایگیک، دانیال عبیداللّٰہ، ایمبسیڈر ملک ندیم اور نوید شیخ شامل تھے۔

مباحثے کے دوران مختلف ممالک کے اسکالرز، ماہرین اور دانشور شریک ہوئے۔  

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے علی رضا سید نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجی ماورائے عدالت قتلِ عام، نوجوانوں کی جبری گم شدگیوں، خواتین کی بے حرمتی، مظاہرین پر براہِ راست گولی اور پیلٹ گن استعمال کرنے اور بغیر کوئی مقدمہ درج کیے کشمیریوں کو حراست میں رکھنے جیسے جرائم میں ملوث ہیں۔

’رسل ٹریبونل‘ ایک نجی ٹریبونل ہے جو نوبل انعام یافتہ برطانوی فلاسفر برٹرانڈ رسل نے بنایا تھا۔

یاد رہے کہ سرائیوو میں کانفرنس کا اہتمام کرنے میں کشمیرسویتاس اور رسل فاؤنڈیشن لندن کے علاوہ پیپلز ٹریبونل بولونیا اٹلی، انٹرنیشنل یونیورسٹی سرائیوو اور سینٹر فار ایڈووانس اسٹڈیز کا تعاون شامل تھا۔

تقریب سے خطاب میں علی رضا سید نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجی تشدد، جنسی جرائم، قتل عام، جبری گمشدگیوں، لوگوں کو ایک جگہ سے دوسری جگہ زبردستی منتقل کرنے میں ملوث ہیں اور یہ تمام جرائم   بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی اور انسانیت کے خلاف جرائم کے زمرے میں آتے ہیں۔

چیئرمین کشمیر کونسل ای یو نے مزید کہا کہ ہم نے مقبوضہ کشمیر کے  بین الاقوامی شہرت یافتہ انسانی حقوق کے علمبردار خرم پرویز کی رہائی کے لیے مہم شروع کی ہوئی ہے۔

انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ خرم  پرویز اور انسانی حقوق کے دیگر کارکنوں اور سیاسی رہنماؤوں  اور سیاسی ورکروں کی رہائی کے لیے اپنا اثر و رسوخ استعمال کرے۔

علی رضا سید نے مزید کہا کہ انسانیت کے خلاف جرائم کا معاملہ پہلی دفعہ جنگ عظیم دوم کے بعد نیورمبرگ چارٹر کے معاہدے میں شامل کیا گیا تھا اور  کیا آج انسانیت کے خلاف جرائم کی تعریف اس وقت سے مختلف ہوسکتی ہے۔

نوے کی دہائی سے ابتک، انسانیت کے خلاف جرائم کو مختلف بین الاقوامی معاہدوں میں شامل کیا جا چکا ہے جن میں سابقہ یوگوسلاویہ اور روانڈا کے بارے میں بین الاقوامی ٹریبونلز کے قوانین شامل ہیں۔

اس کے علاوہ بین الاقوامی ٹریبونل کے روم معاہدہ میں انسانیت کے خلاف جرائم کی زیادہ واضح اور جدید تشریح کی گئی ہے۔

تازہ ترین