• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

صفحات: 186، قیمت: درج نہیں

ناشر: Experts Market And MENA Speakers, UAE

اِس کتاب میں زندگی کے مختلف شعبوں اور دنیا کے مختلف حصّوں سے تعلق رکھنے والی36 باہمّت خواتین نے اپنی زندگی، پیشہ وارانہ معاملات، مسائل، کام یابیاں اور تجربات بیان کیے ہیں۔ اِن کے مطالعے سے ایک طرف یہ اندازہ ہوتا ہے کہ تمام تر دعووں، اعلانات کے باوجود دنیا اب بھی خواتین کے لیے ایک ایسا ماحول فراہم کرنے میں ناکام ہے، جس میں وہ اپنی صلاحیتوں کا کُھل کر مظاہرہ کرسکیں اور اُن کی کام یابیوں کو کسی حسد، بخل یا صنفی تفریق کے بغیر سراہا جائے، تو وہیں یہ بھی پتا چلتا ہے کہ اِن نامساعد حالات میں بھی خواتین جہدِ مسلسل اور اپنی اعلیٰ تعلیمی، پروفیشنلز مہارت کی بنا پر مسلسل آگے بڑھ رہی ہیں۔اِس کی ایک مثال پاکستان سے تعلق رکھنے والی چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ، فنانس ڈائریکٹر، موٹیویشنل رائٹر، اسماء جان محمد ہیں، جو 2007ء سے دبئی میں خدمات انجام دے رہی ہیں۔ 

تعلیمی سفر میں ہمیشہ نمایاں پوزیشنز حاصل کیں، سی اے میں دو گولڈ میڈل اپنے نام کیے، عملی میدان میں قدم رکھا، تو وہاں بھی کام یابی و کام رانی کے ریکارڈ قائم کیے۔اپنے20 سالہ کیرئیر کے دَوارن چارٹرڈ اکاؤنٹینی جیسے شعبے میں، جس میں 90 فی صد سے زاید مرد ہیں، نمایاں مقام بنانے میں کام یاب رہیں اور کئی ایوارڈز سے بھی نوازی گئیں۔ 2019ء میں انسٹی ٹیوٹ آف چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس آف پاکستان (آئی کیپ) کا ’’چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ ویمن آف دی ائیر ایوارڈ‘‘ جیتا، جو صدرِ مملکت، ڈاکٹر عارف علوی نے اُنھیں دیا۔اسماء جان محمد نے اپنے خواب، تعبیر کی جدوجہد، مشکلات اور صبر و ہمّت کی داستان بہت خُوب صُورتی سے بیان کی ہے۔ 

نیز، اُنھوں نے اپنی تحریر میں ایک ایسا لائحۂ عمل بھی دیا ہے، جس کی روشنی میں خواتین کو آبرومندانہ زندگی گزارنے کے مواقع فراہم کیے جاسکتے ہیں، جو اُن کا قانونی اور مذہبی حق بھی ہے۔معروف ماہرِ معاشیات اور’’ MENA Speakers‘‘ کی بانی، ثناء عزام نے کتاب کے پیش لفظ میں خواتین کی پُرعزم جدوجہد، استقامت اور کام یابیوں کو سراہتے ہوئے اُمید ظاہر کی ہے کہ ترقّی کا یہ سفر اب رُک نہیں پائے گا، گو کہ رکاوٹیں بہت ہیں۔یہ کہانیاں جہاں حالات سے مایوس خواتین کے لیے حوصلے اور ہمّت کے دئیے روشن کرتی ہیں، وہیں دنیا کو یہ پیغام بھی دیتی ہیں کہ اب خواتین کو صنفِ نازک قرار دے کر نظرانداز کرنے کا دور گزر چُکا۔

تازہ ترین