چین نے نئے سال کے آغاز سے ہی الیکٹرک اور ہائبرڈ کاروں پر دی جانے والی سبسڈی کو ختم کردیا، حکام کا ماننا ہے کہ اس سیکٹر میں ہونے والی سیلز کے بعد اب اس اقدام کی ضرورت نہیں رہی۔
چینی وزارت خزانہ نے ایک روز قبل اپنے بیان میں کہا ہے کہ رواں سال کے آغاز سے ہی مذکورہ نوعیت کی گاڑیوں کی خرید پر دی جانے والی سبسڈی کو 30 فیصد کم کردیا ہے۔
وزارت کے مطابق اس نئی توانائی کے ساتھ انڈسٹری کو بڑھاوا ملنے، سیلز ٹرینڈز اور مینوفیکچررز کی غیر متزلزل منتقلی کے باعث سبسڈیز 31 دسمبر تک ختم ہوجائیں گی۔
وزارت کا کہنا تھا کہ 31 دسمبر 2022 کے بعد رجسٹرڈ ہونے والی گاڑیوں پر سبسڈی نہیں دی جائے گی۔
بتایا جارہا ہے کہ ماحول دوست الیکٹرک اور ہائیبرڈ کاروں کی نہ صرف چین میں مانگ بڑھی بلکہ حالیہ ماہ میں اس کی سالانہ بنیادوں پر فروخت میں 100 فیصد اضافہ بھی ہوا ہے۔
چینی ایسوسی ایشن آٹو موبائل مینوفیکچرر (سی اے اے ایم) کے مطابق سال 2022 میں ایک اندازے کے مطابق فروخت ہونے والی تمام کاروں کا 18 فیصد الیکٹرک اور ہائیبرڈ کاریں ہوں گی۔
سی اے اے ایم کا کہنا ہے کہ نئے سال میں 2 کروڑ 75 لاکھ کے قریب گاڑیوں کی فروخت کا امکان ہے جس میں سے 50 لاکھ تک الیکٹرک اور ہائیبرڈ گاڑیاں ہوسکتی ہیں۔
اس کا یہ بھی کہنا تھا کہ گاڑیوں کے لیے دنیا کی اس سب سے بڑی مارکیٹ میں 2021 کے دوران ممکنہ طور پر 3.1 فیصد اضافہ ہوا۔