• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلال یاسین پر حملے میں ملوث 2 مبینہ ملزمان کی تصویر سامنے آگئی

ایم پی اے بلال یاسین پر قاتلانہ حملے میں ملوث دونوں مبینہ ملزمان کی ایک تصویر
ایم پی اے بلال یاسین پر قاتلانہ حملے میں ملوث دونوں مبینہ ملزمان کی ایک تصویر

لاہور پولیس نے مسلم لیگ نون کے ایم پی اے بلال یاسین پر قاتلانہ حملے میں ملوث دونوں مبینہ ملزمان کی ایک تصویر شیئر کی ہے جس میں ان کی شکلیں واضح ہیں۔

مسلم لیگ نون کے رہنما بلال یاسین پر جمعے کی شام قاتلانہ حملے میں ملوث موٹر سائیکل سوار دونوں ملزمان نے چہروں پر رومال لپیٹ رکھے تھے، پولیس کے مطابق ان ملزمان نے فائرنگ کے بعد موہنی روڈ پر جا کر چہروں سے رومال ہٹائے ،جہاں نصب کیمروں سے ان کی تصویر حاصل کی گئی۔

تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک مبینہ ملزم نے سبز اور دوسرے نے کالی جیکٹ پہن رکھی ہے، دونوں کی عمریں 35 سے40سال کے لگ بھگ معلوم ہوتی ہیں، جبکہ قاتلانہ حملے میں استعمال ہونے والا پستول ملزمان کے ہاتھ سے موقع پر گر گیا تھا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ میگزین میں موجود 9 گولیوں پر سے ملزمان کے فنگر پرنٹس حاصل کئے جا رہے ہیں، ملزمان کے قریب ہیں، جلد گرفتار کر لیں گے۔

دوسری جانب پولیس نے بلال یاسین پر قاتلانہ حملے کی تحقیقات کے سلسلے میں 3 اسلحہ ڈیلروں سمیت 7 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا ہے، پولیس نے 3 اسلحہ ڈیلروں کو نیلا گنبد کے علاقے سے حراست میں لیا جبکہ 4مشتبہ افراد کو جیو فینسنگ کی مدد سے حراست میں لیا گیا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ زیر حراست مشتبہ افراد میں سے ایک شخص پر قوی شبہ ہے، تاہم زیر حراست مشتبہ افراد میں سے کسی کو حتمی ملزم قرار نہیں دیا جاسکتا۔

لاہور پولیس کا کہنا ہے کہ مرکزی ملزمان تک پہنچنے کے لیےمشتبہ افراد سے تفتیش جاری ہے، حملہ آوروں کی منظر عام پر آنےوالی تصویر نادرا کو بھجوا دی گئی ہے جبکہ جائے وقوعہ سے 2 کلومیٹر تک کا ایریا تفتیش میں اہم قرار دے دیا گیا ہے۔

پولیس نے بتایا کہ جیو فینسنگ میں 15ہزار کالز شارٹ لسٹ کی گئی ہیں۔

واضح رہے کہ مسلم لیگ نون کے ایم پی اے بلال یاسین پر جمعے کی رات قاتلانہ حملہ کیا گیا تھا، انہیں 2 گولیاں لگی تھیں۔

قومی خبریں سے مزید