• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ملٹری ڈائریکٹوریٹ فارمز کا نیشنل پارک کی اراضی پر دعویٰ غیر قانونی قرار


اسلام آباد ہائی کورٹ نے ملٹری ڈائریکٹوریٹ فارمز کا نیشنل پارک کی 8 ہزار ایکڑ اراضی پر دعویٰ غیر قانونی قرار دے دیا۔

چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں کیس کی سماعت کی جس کے دوران سیکریٹری داخلہ، سیکریٹری دفاع اور چیئرمین سی ڈی اے پیش ہوئے۔

عدالتِ عالیہ نے اپنے حکم میں کہا کہ 8 ہزار ایکڑ اراضی کا نیشنل پارک کا ایریا وفاقی حکومت کی ملکیت سمجھا جائے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے ہدایت کی کہ تمام آرمڈ فورسز کو وزارتِ دفاع کنٹرول کرتی ہے اور سیکریٹری دفاع یہاں موجود ہیں، آپ نے یقینی بنانا ہے کہ کوئی ایسی چیز نہ ہو کہ بعد میں شرمندگی ہو۔

چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے کہا کہ ابھی 3 آرمڈ فورسز کےسیکٹر بن گئے ہیں، ان 3 سیکٹرز کی وجہ سے کوئی مسئلہ کیوں ہو؟ آرمڈ فورسز کو کسی صورت متنازع نہیں ہونا چاہیے، یہ مفادِ عامہ میں نہیں۔

چیف جسٹس نے کہا کہ پاکستان نیوی نے تجاوزات کر کے گالف کورس بنایا، یہ بات مناسب نہیں، آرمڈ فورسز ایسا کریں تو عوام کی نظر میں یہ بہتر نہیں ہے، عدالت چاہتی ہے کہ عوام کی نظر میں آرمڈ فورسز کی عزت ہو، آپ کے 3 فورسز کے سیکٹرز میں بھی تمام قوانین لاگو ہوتے ہیں، ان پر کیا عمل ہو رہا ہے؟

چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے استفسار کیا کہ ایئرفورس نے جتنی تعمیرات کیں، کیا ان کے لیے سی ڈی اے سے منظوری لی؟ ہو سکتا ہے کہ ان کے کچھ سیکیورٹی تحفظات ہوں۔

عدالتِ عالیہ نے ملٹری ڈائریکٹوریٹ فارمز کا نیشنل پارک کی 8 ہزار ایکڑ اراضی پر دعویٰ غیر قانونی قرار دے دیا۔

قومی خبریں سے مزید