• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایم کیو ایم سندھ کے لوگوں میں تقسیم چاہتی ہے، سعید غنی

فائل فوٹو
فائل فوٹو

پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم کی جانب سے لسانی تقسیم کی بات کی جارہی ہے، یہ سندھ کے لوگوں میں تقسیم پیدا کرنا چاہتے ہیں۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ کنور نوید سینئر سیاست دان ہیں، انہوں نے پی پی پر مرضی کی حلقہ بندی کا الزام لگایا ہے، حلقہ بندی کرنا الیکشن کمیشن کا کام ہے، صوبائی حکومت نے صرف کونسل کا نمبر بتانا ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے شہر سے میونسپل کارپوریشن ختم کر کے ٹاؤن بنائے ہیں، ٹاؤن کی آبادی پانچ سے سات لاکھ تک ہوتی ہے، ہم نے آبادی کے حساب سے الیکشن کمیشن کو ٹاؤنز کی تجویز دی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ قانونی طور پر حلقہ بندی کرنا الیکشن کمیشن کا مینڈیٹ ہے، کراچی میں 2001ء میں حلقہ بندیوں میں آبادی کا بڑا فرق تھا، اگر دو ہزار ایک میں یہ فرق حلال تھا تو آج حرام کیوں ہے؟۔

سعید غنی نے مزید کہا کہ نئی مردم شماری کے مطابق نئی حلقہ بندی ہونی ہے، 2000ء میں حیدرآباد کو ایم کیو ایم نے تقسیم کروایا، حیدرآباد سے مٹیاری اور ٹنڈوالہ یار کو الگ کیا۔

پی پی کے رہنما کا کہنا تھا کہ حیدرآباد کو توڑنا جائز ہے ہم یوسی بنائیں تو حرام ہے، اس وقت حلقہ بندی حکومت بناتی تھی اب الیکشن کمیشن بناتی ہے، حلقہ بندی پر کسی کو اعتراض ہے تو عدالت سے رجوع کیا جاسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ گلشن اقبال علامہ اقبال کے نام پر نہیں بنا، انہیں نام پر اعتراض ہے تو نام تبدیل کردیں گے، یہ اس میں بھی لسانیت کو لے آئے اور غدار کہنے لگے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ان کا اسمبلی میں ایک نمائندہ ہے اور سو ایم پی اے والوں کو کہتے ہیں ہماری بات مانو، افغانی صاحب اور نعمت خان صاحب والے حالات آپ کو دوبارہ نہیں مل سکتے۔

سعید غنی نے کہا کہ آپ کے میئر فوجی آمر کے دور میں بنے ہیں، کراچی میں نفرت اور دوری ختم ہوئی ہے، سیاسی مفادات کے لیے کراچی کے امن کو داؤ پر مت لگائیں، شہر میں امن ہوگا تو کراچی ترقی کرے گا۔

قومی خبریں سے مزید