• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دہشت گردی کے بعد اسلام آباد الرٹ، واقعہ چوری، ڈکیتی کا نہیں تھا، دارالحکومت میں ان کے سیلپر سیلز ہیں، یہ ایک سگنل ہے، حملہ آوروں تک پہنچ گئے، وزیر داخلہ

دہشت گردی کے بعد اسلام آباد الرٹ


کراچی، اسلام آباد، کوئٹہ ، راولپنڈی، پشاور (نیوز ڈیسک، اے ایف پی، نمائندگان جنگ )اسلام آباد میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان ( ٹی ٹی پی ) کے مبینہ حملے کے بعد وفاقی دارالحکومت کو الرٹ کردیا گیا ہے، وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشیدنے کہا ہے کہ گزشتہ شب کراچی کمپنی کے پاس چوری یا ڈکیتی نہیں ہوئی، دہشت گردوں نے فائرنگ کی۔

ان کا کہنا ہے کہ دارالحکومت میں دہشتگردوں کے سلیپر سیلز موجود ہیں، وزیر داخلہ نے کہا کہ یہ اس سال کا پہلا واقعہ ہے ، جس سے ایک قسم کا سگنل ملا ہے کہ اسلام آباد میں دہشت گردی کے واقعات شروع ہوگئے ہیں ہمیں بہت الرٹ رہنے کی ضرورت ہے ، انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی ساری فورسز ملک کی حفاظت کے لیے جان کا نذرانہ دینے کو تیارہیں۔

دوسری جانب فرانسیسی خبررساں ایجنسی کے مطابق کالعدم ٹی ٹی پی نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے ، ٹی ٹی پی نے اپنے ایک اعلامیہ میں کہا کہ مارے گئے دونوں حملہ آور ان کے کارندے تھے، سبی کے علا قے میں ریلوے ٹریک پر دھماکا، جعفر ایکسپر یس کی تین بو گیاں ٹریک سے اتر گئیں، 6افراد زخمی ، وزیراعلی بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ واقعہ میں ملوث دہشت گرد عناصر کو معاف نہیں کیا جائےگا۔

شمالی وزیر ستان میں چیک پوسٹ اور فورسز پر حملو ں کے نتیجے میں دو اہلکار شہید جبکہ ایک حملہ آور مارا گیا ،میرانشاہ میں فورسز کے کانوائے اور جندول میں فورسز کی چیک پوسٹ پر حملہ کیا گیا ، شمالی وزیر ستان کے علاقے تھل میں سکیورٹی فورسز کے آپریشن میں دو دہشتگرد ہلاک ہوگئے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق آپریشن انٹیلی جنس کی بنیاد پر کیا گیا ، ہلاک دہشتگردوں کی شناخت غیور اور بہاو الدین کے نام سے ہوئی ہے، دہشت گردوں سے بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد ہوا ہے، ہلاک دہشت گرد سکیورٹی فورسز کے خلاف دہشت گردی، ٹارگٹ کلنگ اور اغوا برائے تاوان کی وارداتوں میں ملوث تھے۔

ادھر پشاور کے علاقے بڈھ بیر میں دوران گشت نامعلوم تخریب کار پولیس موبائل وین پر دستی بم پھینک کر فرار ہوگئے جس سے اے ایس آئی سمیت تین پولیس اہلکار زخمی ہوگئے جبکہ حیات آباد میں بھی پولیس چوکی پر بھی دستی بم سے حملہ کیا گیا۔

حملہ آور فرار ہوگئے ، حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، ادھر پیر کی شب دہشتگردوں کی فائرنگ سے شہید ہونے والے اہلکار منور کی نماز جنازہ ادا کردی گئی جس میں وزیر داخلہ شیخ رشید نے بھی شرکت کی۔

اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں شیخ رشید کا کہنا تھا کہ کل کراچی کمپنی کے پاس چوری یا ڈکیتی نہیں ہوئی، دہشت گردوں نے فائرنگ کی ہے تاہم دونوں ملزمان تک پہنچ گئے ہیں، ملزمان کی موٹر بائیکس سے ان کو ٹریس کرلیا گیا ہے۔

گزشتہ شب دارالحکومت میں کراچی کمپنی کے قریب پولیس ناکے پر فائرنگ کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار شہید جب کہ دو زخمی ہو گئے تھے اس دوران جوابی فائرنگ میں موٹرسائیکل سوار دونوں حملہ آور بھی مارے گئے۔ 

بلوچستان پولیس نے بتایا ہے کہ سبی کے علا قے پہرو کنٹری کے مقام پر جعفر ایکسپریس گزر رہی تھی کہ ٹریک پر دھماکا ہواجس سے ٹرین کے انجن کو نقصان پہنچا اورتین بو گیاں ٹریک سے اتر گئیں ، واقع کی اطلاع ملتے ہی سیکورٹی فورسز نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر علا قے کو گھیرے میں لیکر شواہد اکھٹے کر لئے مزید کاروائی جا ری ہے۔

میر انشا ہ میں کا نو ائےاورجندول میں چیک پوسٹ پر دہشتگردوں کے حملے میں 2 اہلکار جاں بحق اورانچارج زخمی ہو گیا جبکہ ایک حملہ آوربھی مارا گیا۔ گزشتہ شب نامعلوم شدت پسندوں نے جندول میں پو لیس اور لیوی کے مشتر کہ چیک پوسٹ پر حملہ کردیا،میرعلی میں پولیس کانوائے پر نامعلوم افراد کےحملے سےایک پولیس جوان شہید دو زخمی ہوگئے ۔

اہم خبریں سے مزید