• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلجیم میں اومی کرون کے 40 ہزار نئے مریض، پھیلاؤ روکنے کیلئے حکومتی اقدامات کے خلاف احتجاجی مظاہرہ

برسلز( حافظ انیب راشد ) بلجیم میں کورونا وائرس کا پھیلائو اور اس کو روکنے کیلئے حکومتی اقدامات کے خلاف احتجاج دونوں جاری ہیں۔ بلجیم کے وزیر صحت فرینک واندن بروک نے عوام کو خبردار کیا ہے کہ 13 سے 19 جنوری کے دوران ملک میں کورونا وائرس کے نئے ویریئنٹ اومی کرون کے 40ہزار نئے مریض سامنے آرہے ہیں، دوسری جانب گذشتہ روز یورپین دارالحکومت برسلز میں ہزاروں افراد نے وائرس کو روکنے کے حکومتی اقدامات کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا، یہ مظاہرہ دارالحکومت کے نارڈ سٹیشن سے شروع ہوا اور یورپین اداروں کے قریب واقع سائیکانٹنیر پارک میں اختتام پذیر ہوا۔ ذرائع کے مطابق اس مظاہرے میں 50ہزار سے زائد افراد نے حصہ لیا ۔ مظاہرے کی اپیل یورپین یونائیٹڈ فار فریڈم اور ورلڈ وائڈ ڈیمونسٹریشن فار فریڈم نے 600 دیگر مقامی تنظیموں کے ساتھ مل کر کی تھی۔ اس موقع پر پولیس کی بھاری نفری بھی موجود تھی،مظاہرے کے منتظمین نے کہا کہ وہ درحقیقت ان اقدامات کے خلاف نہیں بلکہ اس کیلئے جو ڈکٹیٹرز والا رویہ اختیار کیا جا رہا ہے وہ اس کے خلاف ہیں۔ یہ غیر جمہوری رویہ ہے جس میں لوگوں کو قائل نہیں بلکہ انہیں اتھارٹیز کی طرف سے حکم سنایا جا رہا ہے۔ اس موقع پر مظاہرے کی منتظم تنظیم یورپینز یونائیٹڈ کے صدر ٹام میرٹ نے کہا کہ جہاں میں اس مظاہرے میں ہزاروں افراد کے احتجاج میں آنے پر خوش ہوں وہیں مجھے اس بات پر افسوس ہے کہ اتنے افراد اس لیے نکلے ہیں کہ انہیں کوئی سننے کیلئے تیار نہیں۔ یاد رہے کہ ریاست کی جانب سے زور دیا جاتا ہے کہ ہر شخص ویکسین لگوائے ، اس کے ساتھ کیفے ، ریسٹورنٹ، سینما، بار اور دوسری کئی جگہوں پر جانے کیلئے اس ویکسی نیشن کا پاس ہر صورت دکھانے کا حکم ہے، اس مظاہرے کے اختتام پر پولیس اور مظاہرین میں تصادم بھی ہوا جس میں پولیس نے آنسو گیس اور واٹر کینن کا استعمال کیا۔ 

یورپ سے سے مزید