• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ باؤلر شعیب اختر نے کہا ہے کہ انہیں سچن ٹنڈولکر پر ترس آتا ہے کیونکہ وہ اپنے وقت کے سب سے مشکل بولرز کے خلاف کھیلے۔

شعیب اختر نے اپنے یوٹیوب چینل پر روی شاستری سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’اگر سچن ٹنڈولکر کے دور میں کرکٹ کے یہی اصول نافذ ہوتے جو آج ہیں تو سچن ایک لاکھ سے زائد رنز بنا چکے ہوتے۔‘

اُنہوں نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے موجودہ قوانین پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’آپ کے پاس دو نئی گیندیں ہیں، آپ نے قوانین کو مزید سخت کر دیا ہے، آپ آج کل بلے بازوں کو اتنا فائدہ دیتے ہیں اور اب آپ تین ریویو کی اجازت دیتے ہیں، اگر سچن کے دور میں ہمارے پاس تین ریویو ہوتے تو وہ 1 لاکھ رنز بنا چکے ہوتے۔‘

سابق فاسٹ باؤلر نے یہ بھی کہا کہ ’مجھے واقعی اس پر ترس آتا ہے، مجھے سچن پر ترس آنے کی وجہ یہ ہے کہ وہ شروع میں وسیم اکرم اور وقار یونس کے خلاف کھیلا، وہ شین وارن کے خلاف کھیلا، پھر اس کا سامنا بریٹ لی اور شعیب اختر سے ہوا، اور بعد میں اس نے اگلی نسل کے تیز گیند بازوں کو کھیلا، اسی لیے میں سچن کو بہت سخت بلے باز کہتا ہوں۔‘

دوسری جانب روی شاستری نے جدید کھیل پر اپنی تنقید کا جواب دیتے ہوئے اصول میں تبدیلی کا مشورہ دیا۔

روی شاستری نے کہا کہ ’اگر آپ کو توازن رکھنا ہے، تو آپ کو ایک اوور کو 2 باؤنسرز تک محدود نہیں کرنا چاہیے۔‘

اُنہوں نے مزید کہا کہ ’ہمارے دور میں ٹی ٹوئنٹی کرکٹ نہیں تھی، گیند باز فٹ ہوا کرتے تھے، اگر ایک ہی باؤلر اس بار تینوں فارمیٹ کھیل رہا ہے، تو آپ اصل ریڈ بال فارمیٹ میں وہ آپ کی توقعات پر پورا نہیں اُتر سکے گا، وہ ایک، دو یا تین سال تک پرفارم کرے گا لیکن پھر باؤلر اس کا پٹرول ختم ہو جائے گا۔‘

کھیلوں کی خبریں سے مزید